ریاض کا دنیا بھر میں مصیبت زدہ لوگوں کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے عزم کا اعادہ

شاہ سلمان نے حرمین شریفین کے زائرین کے لیے اعلیٰ ترین خدمات فراہم کرنے کی ہدایت دی

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز
TT

ریاض کا دنیا بھر میں مصیبت زدہ لوگوں کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے عزم کا اعادہ

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز

سعودی عرب نے  متاثرہ لوگوں کے ساتھ یکجہتی اور دنیا بھر میں مصیبت زدہ لوگوں کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے مستقل عزم کا اعادہ کیا۔ جیسا کہ سعودی کابینہ نے نوٹ کیا کہ برسلز میں منعقدہ شام اور ترکی میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ڈونرز کانفرنس کے دوران مملکت کی طرف سے یقین دہانی کی گئی کہ وہ زلزلے کے اثرات کو کم کرنے اور زندگی کو معمول پر لانے میں دونوں "برادر عوام" کی حمایت جاری رکھے گے۔
یہ یقین دہانی ریاض کے عرقہ پیلس میں وزراء کونسل کے اجلاس کے دوران کی گئی جس کی سربراہی خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کی۔ انہوں نے ماہ رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر تمام مرد و خواتین شہریوں اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے رب سے دعا کی کہ وہ اس سال کو ملت اسلامیہ اور پوری دنیا کے لوگوں کے لیے امید اور امن کی خوشخبری کے ساتھ اپنے سائے تلے رکھے۔ انہوں نے حرمین شریفین کے زائرین کی خدمت کرنے کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کیں کہ وہ اعلیٰ ترین کارکردگی اور بہترین سہولیات کے ساتھ کام کریں، اور وہ کام کریں جس سے اللہ کے مہمانوں کو سہولت فراہم ہو اور ان کے آرام کو یقینی بنایا جاسکے، تاکہ وہ اپنی مناسک اور عبادات کو اطمینان و سکون کے ساتھ ادا کر سکیں۔ (...)

بدھ - 29 شعبان 1444 ہجری - 22 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16185]
 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]