اجتماعی قبریں اور خوفناک کہانیاں: "داعش کی نشانیاں"

"الشرق الاوسط" نے مشرقی شام میں تنظیم کے زوال سے قبل اس کے آخری مضبوط ٹھکانے الباغوز کا دورہ کیا

مارچ 2019 میں "داعش" کا اپنی شکست کے اعلان کرنے سے پہلے اس کے آخری ٹھکانے الباغوز میں لڑائی کے دوران تباہ ہونے والی کاروں کے ملبے کے پاس سے ایک عورت اور اس کا بیٹا گزر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
مارچ 2019 میں "داعش" کا اپنی شکست کے اعلان کرنے سے پہلے اس کے آخری ٹھکانے الباغوز میں لڑائی کے دوران تباہ ہونے والی کاروں کے ملبے کے پاس سے ایک عورت اور اس کا بیٹا گزر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

اجتماعی قبریں اور خوفناک کہانیاں: "داعش کی نشانیاں"

مارچ 2019 میں "داعش" کا اپنی شکست کے اعلان کرنے سے پہلے اس کے آخری ٹھکانے الباغوز میں لڑائی کے دوران تباہ ہونے والی کاروں کے ملبے کے پاس سے ایک عورت اور اس کا بیٹا گزر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
مارچ 2019 میں "داعش" کا اپنی شکست کے اعلان کرنے سے پہلے اس کے آخری ٹھکانے الباغوز میں لڑائی کے دوران تباہ ہونے والی کاروں کے ملبے کے پاس سے ایک عورت اور اس کا بیٹا گزر رہے ہیں (الشرق الاوسط)

4 سال پہلے آج کے دن مشرقی شام کے دیرالزور کے دیہی علاقوں میں "الباغوز کی لڑائی" کا خاتمہ ہوا تھا۔ 2014 میں  تنظیم "داعش" کی شام اور عراق میں قائم کی گئی ایک وسیع و عریض "ریاست" کے سکڑنے کے بعد دریائے فرات کے کنارے واقع یہ گاؤں تنظیم کے جنگجوؤں کا آخری گڑھ تھا۔ مارچ 2019 کی آمد تک، "داعش ریاست" صرف الباغوز سے تعبیر تھی... اس کے زوال کے ساتھ ہی "داعش ریاست" ختم ہوگئی، جس کا کبھی نعرہ "باقی رہنے والی اور پھیلنے والی" تھا۔
 "داعش" کی شکست کی سالگرہ کے موقع پر، "الشرق الاوسط" نے الباغوز کا دورہ کیا، جو اب بھی جنگ کی دھول صاف کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہاں لڑائی کے اثرات واضح طور پر نظر آرہے ہیں۔ تباہ شدہ عمارتیں، جلی ہوئی کاروں کی ڈھانچے اور میزائلوں کی باقیات نے زمین میں بڑے بڑے گڑھے چھوڑے ہیں۔ اس کی دیواریں اب بھی "داعش" کی تحریروں سے "مزین" ہیں، جو الباغوز کے لوگوں کو اس کی انتہائی سخت حکمرانی کے دور کی یاد دلاتے ہیں۔ "الشرق الاوسط" کی طرف سے آج شائع ہونے والی تحقیقات میں زندہ بچ جانے والوں کے انٹرویوز شامل ہیں جو الباغوز میں "داعش" کی حکمرانی کے دور کی خوفناک کہانیاں سناتے ہیں اور ان اجتماعی قبروں کے بارے میں بتاتے ہیں جو اب بھی قصبے اور اس کے اطراف میں پھیلی ہوئی ہیں۔ (...)

جمعرات - یکم رمضان 1444 ہجری - 23 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16186]
 



فوج "فتح حاصل ہونے تک لڑنے" کے لیے تیار ہے اور اس نے ابھی اپنی پوری طاقت استعمال نہیں کی ہے: البرہان کا بیان

البرہان منگل کے روز اپنے فوجیوں کا معائنہ کرتے ہوئے ("فیس بک" پر مسلح افواج کی ویب سائٹ)
البرہان منگل کے روز اپنے فوجیوں کا معائنہ کرتے ہوئے ("فیس بک" پر مسلح افواج کی ویب سائٹ)
TT

فوج "فتح حاصل ہونے تک لڑنے" کے لیے تیار ہے اور اس نے ابھی اپنی پوری طاقت استعمال نہیں کی ہے: البرہان کا بیان

البرہان منگل کے روز اپنے فوجیوں کا معائنہ کرتے ہوئے ("فیس بک" پر مسلح افواج کی ویب سائٹ)
البرہان منگل کے روز اپنے فوجیوں کا معائنہ کرتے ہوئے ("فیس بک" پر مسلح افواج کی ویب سائٹ)

سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ آرمی چیف عبدالفتاح البرہان نے منگل کے روز اپنی افواج کے کچھ مقامات کا معائنہ کرتے ہوئے تمام سوڈانی عوام کا تقریباً دو ماہ سے مشکلات سے گزرنے کے باوجود اپنی فوج کے پیچھے کھڑے ہونے کی تعریف کی۔البرہان نے اپنی افواج کے ایک مجمے سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مسلح افواج نے "ابھی تک اپنی پوری مہلک طاقت کا استعمال نہیں کیا ہے تاکہ ملک تباہ نہ ہو، لیکن اگر دشمن نے بات نہیں مانی یا جواب نہیں دیا تو ہم اپنی پوری طاقت استعمال کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔"انہوں نے کہا کہ مسلح افواج نے باغیوں کی جانب سے عوام الناس کی املاک کو لوٹنے، ان کی حرمت کو پامال کرنے، ان پر تشدد کرنے اور انہیں بلا سبب و ضمیر قتل کر دینے کی کاروائیوں سے تھک جانے والی عوام کو خدمات کی فراہمی میں سہولت دینے کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔البرہان نے "کوئیک سپورٹ فورسز"جنہیں وہ "باغی ملیشیا" قرار دیتے ہیں، ان کے میڈیا پر توجہ نہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا: "وہ کہتے ہیں کہ جنگ کیزان کے خلاف ہے (اسلام پسندوں کو دیا گیا نام)... کہاں ہیں کیزان؟" (...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)


تیونس کی پارلیمنٹ نجلا بودن کی حکومت کے وزراء کو جوابدہ ٹھہرانے کی تیاری کر رہی ہے

تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
TT

تیونس کی پارلیمنٹ نجلا بودن کی حکومت کے وزراء کو جوابدہ ٹھہرانے کی تیاری کر رہی ہے

تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)

تیونس کے رکن پارلیمنٹ ظافر الصغیری نے وزارتی قلمدان سنبھالنے کے ڈیڑھ سال سے زائد عرصے کے بعد تیونس کے وزراء سے سوالات پوچھنے اور ان کی کارکردگی کے بارے میں جوابدہ ہونے کے لیے اپنی تیاری کا انکشاف کیا۔

امید ہے کہ سوالات کا آغاز تیونس کی خاتون وزیر تجارت کلثوم بن رجب سے کیا جائے گا، جن سے تیونس کی عوام بنیادی اشیاء، جیسے روٹی، خوردنی تیل، کافی اور چینی کی فراہمی کے بحران اور کئی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے جیسی بہت سی پیچیدہ فائلوں میں ان کے جوابات کے منتظر ہیں۔

الصغیری نے اشارہ کیا کہ ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ)، صدر جمہوریہ اور حکومت کی طرف سے نمائندگی کرنے والی ایگزیکٹو اتھارٹی کی طرف سے متعدد مسودہ قوانین کے حوالے کا انتظار کر رہا ہے، جو کہ سرمایہ کاری اور تبادلے کے قانون کی طرح حکومت کے کام پر پارلیمنٹ کا بطور نگران کردار ادا کرنے کے امکان پر پائے جانے والے شکوک و شبہات کے تناظر میں ہے، یہ دیکھتے ہوئے کہ زیادہ تر نمائندے صدر سعید کی سیاسی راہوں کی حمایت کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کے اراکین کئی ایسے بل پیش کر سکتے ہیں جن کا اقتصادی ترقی کی شرح کو آگے بڑھانے میں معاشی و سماجی سطح پر اولین مقام ہو۔(...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)


خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے پر حملہ اور لوٹ مار

خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے پر حملہ اور لوٹ مار
TT

خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے پر حملہ اور لوٹ مار

خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے پر حملہ اور لوٹ مار

لیبیا کی وزارت خارجہ نے کل (بروز منگل) سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اپنے سفارت خانے پر حملے کی مذمت کی جس کی عمارتوں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی گئی۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، لیبی وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ "خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے کی عمارت پر حملے اور اس کے سامان کی لوٹ مار کی مذمت کرتی ہے"، جب کہ اس کے عملے کو ملک میں جاری تشدد کی وجہ سے واپس بلا لیا گیا تھا۔

لیبیا کی وزارت نے اس طرح کے اقدامات پر "گہرے افسوس اور ناراضگی" کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ "سوڈان میں متحارب فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تشدد ترک کریں... اور ویانا معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے سفارتی مشنوں اور ان کے ہیڈ کوارٹرز کی حفاظت کریں۔" جس کے مطابق "سفارت خانوں اور سفارتی مشنوں کو تحفظ فراہم کرنا ضروری امر ہے۔"

لیبیا نے اپنے بیان میں سوڈان اور اس کے عوام کے استحکام کے لیے اپنی "شدید تشویش" کی نشاندہی کی، علاوہ ازیں، اس نے ایک بار پھر سوڈانی دارالحکومت میں "کچھ سفارتی مشنوں کے ہیڈ کوارٹرز پر بار بار حملوں کی مذمت" کی۔

جمعرات کے روز لیبیا کی وزارت نے خرطوم میں لیبیا کے ملٹری اتاشی کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے "اس مجرمانہ کاروائی میں ملوث ثابت ہونے والوں کے خلاف اقدام" کا مطالبہ کیا۔(...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)


اربیل بغداد کی پارلیمنٹ پر سیاسی معاہدے سے "پھرنے" کا الزام لگا رہا ہے

اربیل بغداد کی پارلیمنٹ پر سیاسی معاہدے سے "پھرنے" کا الزام لگا رہا ہے
TT

اربیل بغداد کی پارلیمنٹ پر سیاسی معاہدے سے "پھرنے" کا الزام لگا رہا ہے

اربیل بغداد کی پارلیمنٹ پر سیاسی معاہدے سے "پھرنے" کا الزام لگا رہا ہے

کرد فورسز نے عراقی پارلیمنٹ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بغداد اور اربیل کے درمیان عام بجٹ کے حوالے سے ہونے والے سیاسی معاہدے سے "پھر" گئے ہیں، جس کے تحت اربیل حکومت کی طرف سے مسترد شدہ شقوں پر عراقی پارلیمنٹ میں فنانس کمیٹی نے ترامیم کیں تھیں۔ مسعود بارزانی کی قیادت میں "کردستان ڈیموکریٹک پارٹی" کے ارکان کہتے ہیں: بجٹ کی شقوں میں ترمیم کے بعد انہیں "خیانت" کا نشانہ بنایا گیا، جب کہ "ریاستی انتظامی" اتحاد کردوں کی جانب سے اس قانون پر ووٹنگ سیشن کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی کے باوجود، ایک تسلی بخش تصفیہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ میں مالیاتی کمیٹی نے بجٹ کے مسودے میں اچانک ترامیم کیں، جس میں کردستان کے کوٹے اور اس کی سرزمین سے تیل برآمد کرنے کے طریقہ کار سے متعلق 3 شقوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی کے مطابق، پارلیمنٹ گزشتہ ہفتے کے روز بجٹ پر ووٹنگ کے لیے ایک اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کر رہی تھی، لیکن فنانس کمیٹی کی ترامیم نے بجٹ کو بدل دیا اور بل کو واپس سیاسی مذاکرات کی میز پر بھیج دیا۔"کردستان ڈیموکریٹک پارٹی" کے ایک رہنما نے "الشرق الاوسط" کو بتاتے ہوئے نئی ترامیم میں سے ایک کا حوالہ دیا کہ "اگر صوبہ کردستان کا کوئی بھی گورنریٹ صوبائی وسائل کی تقسیم کی پالیسی پر اعتراض کرتا ہے تو صوبے کے لیے مختص رقم کی ادائیگی کو روک دیا جائے گا،" اس شق نے "ڈیموکریٹک پارٹی" کو ترامیم کے محرکات پر سوال اٹھانے پر اکسایا، جب کہ سلیمانیہ شہر سے بافل طالبانی کی قیادت میں "نیشنل یونین" پارٹی کی جانب سے اس کے متوازی اور جوابی اقدامات کی جانب اشارہ کیا گیا۔ (...)

منگل 10ذوالقعدہ 1444 ہجری- 30 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16254)


سوڈان میں تنازع کے دونوں فریق جنگ بندی میں 5 دن کی توسیع پر متفق

جنگ بندی کے دوران بھی خرطوم کے آسمان سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنگ بندی کے دوران بھی خرطوم کے آسمان سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں تنازع کے دونوں فریق جنگ بندی میں 5 دن کی توسیع پر متفق

جنگ بندی کے دوران بھی خرطوم کے آسمان سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنگ بندی کے دوران بھی خرطوم کے آسمان سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

پیر کے روز سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے ایک مشترکہ بیان میں سوڈان میں جنگ بندی میں 5 دن کی توسیع کا اعلان کیا، جو نظریاتی طور پر ایک ہفتہ قبل شروع ہوا تھا لیکن "اضافی انسانی کوششوں کی اجازت" سے متعلق زمینی طور پر اس پر عمل نہیں کیا گیا۔یاد رہےکہ عبدالفتاح البرہان کی زیر قیادت فوج اور محمد حمدان دقلو کی زیر قیادت "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان 15 اپریل سے جاری لڑائی کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1.4 ملین افراد کو اندرون ملک نقل مکانی پر اور تقریباً 3 لاکھ 35 ہزار افراد دیگر ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔مسلح تصادم اور اس کے حقائق کے اعداد و شمار کی ویب سائیٹ (ACLED) کے مطابق، لڑائی شروع ہونے کے بعد سے ہلاکتوں کی تعداد 1,800 تک پہنچ چکی ہے، جن میں زیادہ تر دارالحکومت خرطوم اور مغربی دارفر کے ریاستی دارالحکومت الجنینہ شہر میں ہوئیں۔پیر کے روز اقوام متحدہ نے تصدیق کی کہ حالیہ وقت میں سوڈانی آبادی کو دنیا میں سب سے زیادہ اس کی ضرورت ہے کہ انہیں خوراک کے عدم تحفظ سے بچانے کے لیے "فوری" توجہ دی جائے۔اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) اور ورلڈ فوڈ پروگرام نے ایک مشترکہ رپورٹ میں کہا: "سوڈان، ہیٹی اور ساحلی علاقے (برکینا فاسو اور مالی) میں آبادی کے لحاظ سے خوراک کی فراہمی کے حوالے سے تشویش اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔" علاوہ ازیں رپورٹ میں یہ بھی تنبیہ کی گئی ہے کہ سوڈان میں آرمی چیف اور ان کے مخالف کے درمیان اقتدار کی کشمکش کے ممکنہ طور پر "ہمسایہ ممالک پر اہم اثرات" ہوں گے۔ کیونکہ تنازعہ کے دونوں فریق انسانی امداد کی فراہمی اور شہریوں کے لیے محفوظ راستے کھولنے کی اجازت دینے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام ایک دوسرے پر لگاتے ہیں۔(...)

منگل 10ذوالقعدہ 1444 ہجری- 30 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16254)


ایب میں مجرموں کوحوثی حمایت حاصل ہے

یمن میں جائے وقوعہ
یمن میں جائے وقوعہ
TT

ایب میں مجرموں کوحوثی حمایت حاصل ہے

یمن میں جائے وقوعہ
یمن میں جائے وقوعہ

دعبس، جیل سے رہائی پانے والے مجرم، کو یہ توقع نہیں تھی کہ یمنی گورنریٹ ایب کے شہر جبلہ کے قریب ایک چوراہے پر واقع بازار میں ایک بچے، قصی علی الرمیشی، کے ساتھ ہونے والے جھگڑے کے دوران اس میں اس حد تک جرأت ہوگی کہ وہ اس کے ہتھیار کا مذاق اڑائے گا، چنانچہ اس نے قصی کو جواب دینے کے لیے ہتھیار کا استعمال کیا اور اسے گولی مار دی۔ عینی شاہدین کے مطابق دعبس نے 16 سالہ بچے کو گولی مارنے کی دھمکی دی، تو اس نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا: "یہ پستول فائر نہیں کرتا"، جس پر دعبس کا غصہ بڑھ گیا اور اس نے کور سے پستول نکال کر الرمیشی کے جسم پر کئی گولیاں داغ دیں، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

یاد رہے کہ دعبس قتل کے الزام میں ایب گورنریٹ کی سینٹرل جیل میں قیدی تھا، جہاں سے اسے گورنریٹ میں سیکیورٹی سپروائزر حوثی رہنما ابو علی الکحلانی کے حکم پر رہا کیا گیا تھا، جب کہ وہ پہلے عبدالملک الحوثی کے ذاتی گارڈ کے کمانڈر تھے۔ ذرائع کے مطابق الکحلانی جے گورنریٹ ایب میں سینٹرل جیل کا بذات خود دورہ کرتے اور قیدیوں سے ملاقات کرتے اور ان کے ساتھ معاہدے کرتے، جن کی مکمل تفصیل معلوم نہیں، سوائے اس کے کہ وہ ان میں سے بعض کا حوثی گروپ کے مفاد میں مختلف کام کرنے کے لیے تیار ہونے کے عوض ان کی رہائی کا تقاضا کرتے۔ گویا وہ غیر قانونی ٹیکس جمع کرنے اور زمین و جائیداد کی چوری کرنے والوں کے لیے فیلڈ سپروائزرز کا کام کرتے ہیں۔(...)

پیر - 09 ذو القعدہ 1444 ہجری - 29 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16253]


"عرب لیگ" عالمی برادری سے سوڈان میں قومی اداروں کو بچانے کا مطالبہ کر رہی ہے

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (رائٹرز)
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (رائٹرز)
TT

"عرب لیگ" عالمی برادری سے سوڈان میں قومی اداروں کو بچانے کا مطالبہ کر رہی ہے

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (رائٹرز)
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (رائٹرز)

عرب لیگ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوڈان میں قومی اداروں کو تباہ ہونے سے بچانے کے لئے کام کرے۔عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے ہفتہ کے روز زور دیتے ہوئے کہا کہ "سوڈان میں بحران کی نوعیت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ سوڈانی قومی اداروں کو بچانے اور ان کے زوال کو روکنے کے لیے منظم انداز میں بین الاقوامی کوششیں کی جائیں، جیسا کہ "جدہ سربراہی اجلاس" کے اختتام پر جاری اعلامیہ کے علاوہ افریقی یونین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں بیان کیا گیا ہے۔(...)

اتوار - 08 ذی القعدہ 1444 ہجری - 28 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16252]


ولید جنبلاط اپنے آخری سیاسی عہدے سے دستبردار ہو گئے

سوشلسٹ پارٹی کے رہنما ولید جنبلاط (آرکائیو - رائٹرز)
سوشلسٹ پارٹی کے رہنما ولید جنبلاط (آرکائیو - رائٹرز)
TT

ولید جنبلاط اپنے آخری سیاسی عہدے سے دستبردار ہو گئے

سوشلسٹ پارٹی کے رہنما ولید جنبلاط (آرکائیو - رائٹرز)
سوشلسٹ پارٹی کے رہنما ولید جنبلاط (آرکائیو - رائٹرز)

لبنانی رہنما ولید جنبلاط نے کل (جمعرات کے روز) اپنے والد کمال جنبلاط کے قتل کے بعد ان کی جگہ عہدہ سنبھالنے کے 46 سال بعد "پروگریسو سوشلسٹ" پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے آخری سیاسی عہدے سے دستبردار ہو گئے ہیں۔

استعفیٰ کو جنبلاط کے سیاسی جانشینی کے راستے کی تکمیل کے ارادے سے تعبیر کیا گیا ہے، جس کا آغاز انہوں نے 6 سال قبل اپنے والی کی 40 ویں برسی کے موقع پر فلسطینی کوفیہ (سر کا رومال) اتار کر اپنے بیٹے تیمور کو پہنا کر کیا تھا۔

"پروگریسو سوشلسٹ پارٹی" کے سیکرٹری جنرل ظافر ناصر نے ان کے استعفیٰ کو "قدرتی طور پر ہونے والا ایک تنظیمی قدم قرار دیا۔" انہوں نے "الشرق الاوسط" کو کہا کہ: "کچھ ایسے پارٹی آلات کار ہیں جو استعفیٰ کے بعد پارٹی کی قیادتی کونسل اور اس کے صدر کے لیے انتخابات کا مطالبہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ "ایک ہفتے کے اندر نامزدگیاں کھولنے کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے گا۔"

جب کہ استعفیٰ نے لبنان کی تاریخ کے ایک نازک سیاسی لمحے میں سیاسی زندگی سے علیحدگی اختیار کرنے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ تاہم، ذرائع کے خیال میں جنبلاط کے استعفیٰ کا مطلب سیاسی زندگی سے مکمل دستبرداری نہیں ہے۔

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]


سعودی عرب عراقی تیل میں سرمایہ کاری کرے گا

سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی اور عراقی وزیر محمد تمیم جمعرات کے روز جدہ میں سعودی عراقی مشترکہ رابطہ کونسل کے اجلاس میں (ٹویٹر)
سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی اور عراقی وزیر محمد تمیم جمعرات کے روز جدہ میں سعودی عراقی مشترکہ رابطہ کونسل کے اجلاس میں (ٹویٹر)
TT

سعودی عرب عراقی تیل میں سرمایہ کاری کرے گا

سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی اور عراقی وزیر محمد تمیم جمعرات کے روز جدہ میں سعودی عراقی مشترکہ رابطہ کونسل کے اجلاس میں (ٹویٹر)
سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی اور عراقی وزیر محمد تمیم جمعرات کے روز جدہ میں سعودی عراقی مشترکہ رابطہ کونسل کے اجلاس میں (ٹویٹر)

عراقی وزیر پیڑولیم حیان عبدالغنی نے تیل کے شعبے میں سعودی عراقی تعاون کا انکشاف کیا ہے، جس میں عراقی گیس کی ایک فیلڈ کی ترقی میں سعودی کمپنی "آرامکو" کی شمولیت بھی شامل ہے۔ جب کہ حالیہ وقت میں اس فیلڈ سے 60 ملین مکعب فٹ گیس نکالی جا رہی ہے، جس میں ترقی کر کے 400 ملین مکعب فٹ سے زیادہ گیس پیدا کی جائے گی تاکہ قومی گیس نیٹ ورک کو بجلی پیدا کرنے کے لیے درکار گیس فراہم کی جا سکے۔

عبدالغنی نے کہا کہ عراق کے مشرقی اور مغربی علاقوں میں متعدد ریسرچ فیلڈز میں سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے سعودی کمپنیوں کی شراکت داری کے انتظار میں لائسنس کے اجراء کے لیے دو دور شروع کیے گئے ہیں۔

یہ بیان "سعودی عراقی اقتصادی فورم" کی سرگرمیوں کے اجلاس کے موقع پر سامنے آیا، جس کا آغاز بدھ کے روز "سعودی چیمبرز یونین" کے زیر اہتمام عراق کے نائب وزیر اعظم ڈاکٹر محمد علی تمیم، وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی، وزیر سرمایہ کاری انجینئر خالد الفالح اور وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف کی موجودگی میں اور 300 سے زائد سعودی و عراقی کمپنیوں کی شرکت کے ساتھ ہوا۔(...)

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]


میں سوڈان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کسی بھی قوت کو سرحد پار سے دراندازی کی اجازت ہرگز نہیں دوں گا: چاڈ کے صدر کا بیان

چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)
چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)
TT

میں سوڈان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کسی بھی قوت کو سرحد پار سے دراندازی کی اجازت ہرگز نہیں دوں گا: چاڈ کے صدر کا بیان

چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)
چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)

سوڈانی خودمختاری کونسل نے کل بروز کہا کہ چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی نے زور دیا ہے کہ وہ سوڈان کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچانے والے "کسی بھی منفی طاقت" کو سرحد پار سے سوڈان میں گھسنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔عرب دنیا کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دیبی کا یہ بیان دارالحکومت انجمینہ میں صدارتی محل میں سوڈان کی عبوری خودمختاری کونسل کے صدر کے ایلچی سفیر دفع اللہ الحاج علی کا خیر مقدم کرتے ہوئے دیا۔کونسل کے "ٹیلیگرام" پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الحاج علی نے دیبی کا دونوں ممالک کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچانے والی "منفی قوتوں" کے سامنے سوڈان-چاڈ سرحد کو بند کرنے کے فیصلے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے چاڈ فرار ہونے والے سوڈانی شہریوں کے لیے ان کے ملک کی طرف سے کی جانے والی مدد پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔دوسری جانب، دیبی نے سوڈان میں امن و استحکام کو بحال کرنے والی ہر اقدام کے لیے چاڈ کی حمایت و تیاری کی یقین دہانی کی۔ بیان کے مطابق انہوں نے زور دیا کہ "سوڈان کی سلامتی چاڈ کی سلامتی ہے اور چاڈ کی سلامتی سوڈان کی سلامتی ہے۔"

جمعرات - 5 ذی القعدہ 1444 ہجری - 25 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16249]