آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان پھر سے کشیدگی

یریوان نے فائرنگ کے تبادلے میں ایک فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا

پرسوں آذربائیجان کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا ایک منظر
پرسوں آذربائیجان کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا ایک منظر
TT

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان پھر سے کشیدگی

پرسوں آذربائیجان کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا ایک منظر
پرسوں آذربائیجان کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کا ایک منظر

صوبہ نگورنو کاراباخ پر تنازعہ کو حل کرنے کی کوششوں کے درمیان آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کشیدگی کل ایک بار پھر تازہ ہوگئی، جب یریوان نے باکو کی افواج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا۔
آرمینیا کی وزارت دفاع نے تصدیق کی کہ اس کا ایک فوجی گورنریٹ ارارات کے شہر یرسک میں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا ہے، اور آذربائیجان کی وزارت دفاع نے منگل کے روز ایک ویڈیو ریکارڈنگ نشر کی جس میں آرمینیائی افواج پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ آرمینیا کو نگورنو کاراباخ سے ملانے والی سرحدی گزرگاہ کے قریب اور آذربائیجانی افواج کے زیر کنٹرول علاقے میں متحرک ہے جب کہ یہاں روسی امن دستے تعینات ہیں۔
ایرانی "پاسداران انقلاب" سے وابستہ چینلز نے ملک کے مغرب میں واقع ایرانی فضائی اڈوں پر الرٹ جاری ہونے کی اطلاع دی ہے۔
یریوان سے، ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور، علی باقری کنی نے آرمینیائی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد خطے میں کشیدگی سے بچنے کے لیے "حکمت اور بات چیت" کی دعوت دی۔ (...)

جمعرات - یکم رمضان 1444 ہجری - 23 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16186]
 



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]