حمدوک سوڈانی حکومت کی سربراہی سے بے نیازی کے باوجود مقبول ترین شخصیت

"آزادی اور تبدیلی" کے سینئر رہنماؤں سمیت نامزد امیدواروں کے ناموں کی گردش

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
TT

حمدوک سوڈانی حکومت کی سربراہی سے بے نیازی کے باوجود مقبول ترین شخصیت

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)

سوڈان میں سویلین عبوری حکومت کی تشکیل کی آخری تاریخ قریب آنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے عہدے کے لیے عوام کے درمیان ایک بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے، اگرچہ اپوزیشن اتحاد، "آزادی اور تبدیلی"، جس نے فوج کے ساتھ فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اس کا کہنا ہے کہ اس نے انتخاب کے معیار اور طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے، جب کہ اس نے ابھی تک اس عہدے کے لیے "ناموں" کو نامزد نہیں کیا ہے۔ دریں اثناء امید ہے کہ اتحاد جلد ہی وزیر اعظم اور خود مختاری کونسل کے سربراہ کے لیے اپنا امیدوار نامزد کرنے کے لیے کام کرے گا، جبکہ سیاسی سطح پر کئی ناموں پر غور کیا جا رہا ہے، جن میں نمایاں نام سابق وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کا ہے۔
سیاسی عمل کے ترجمان خالد عمر یوسف نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کرنے والی سول جماعتوں نے وزیر اعظم اور محدود خودمختار سطح کے عہدوں پر فائز افراد کے انتخاب کے معیار اور طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے، اور انہوں نے اسے "اس عمل کی بروقت تکمیل کے لیے بنیاد رکھنے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔" (...)

جمعرات - یکم رمضان 1444 ہجری - 23 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16186]
 



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]