حمدوک سوڈانی حکومت کی سربراہی سے بے نیازی کے باوجود مقبول ترین شخصیت

"آزادی اور تبدیلی" کے سینئر رہنماؤں سمیت نامزد امیدواروں کے ناموں کی گردش

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
TT

حمدوک سوڈانی حکومت کی سربراہی سے بے نیازی کے باوجود مقبول ترین شخصیت

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)

سوڈان میں سویلین عبوری حکومت کی تشکیل کی آخری تاریخ قریب آنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے عہدے کے لیے عوام کے درمیان ایک بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے، اگرچہ اپوزیشن اتحاد، "آزادی اور تبدیلی"، جس نے فوج کے ساتھ فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اس کا کہنا ہے کہ اس نے انتخاب کے معیار اور طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے، جب کہ اس نے ابھی تک اس عہدے کے لیے "ناموں" کو نامزد نہیں کیا ہے۔ دریں اثناء امید ہے کہ اتحاد جلد ہی وزیر اعظم اور خود مختاری کونسل کے سربراہ کے لیے اپنا امیدوار نامزد کرنے کے لیے کام کرے گا، جبکہ سیاسی سطح پر کئی ناموں پر غور کیا جا رہا ہے، جن میں نمایاں نام سابق وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کا ہے۔
سیاسی عمل کے ترجمان خالد عمر یوسف نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کرنے والی سول جماعتوں نے وزیر اعظم اور محدود خودمختار سطح کے عہدوں پر فائز افراد کے انتخاب کے معیار اور طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے، اور انہوں نے اسے "اس عمل کی بروقت تکمیل کے لیے بنیاد رکھنے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔" (...)

جمعرات - یکم رمضان 1444 ہجری - 23 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16186]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]