حمدوک سوڈانی حکومت کی سربراہی سے بے نیازی کے باوجود مقبول ترین شخصیت

"آزادی اور تبدیلی" کے سینئر رہنماؤں سمیت نامزد امیدواروں کے ناموں کی گردش

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
TT

حمدوک سوڈانی حکومت کی سربراہی سے بے نیازی کے باوجود مقبول ترین شخصیت

سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)
سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک (غیتی)

سوڈان میں سویلین عبوری حکومت کی تشکیل کی آخری تاریخ قریب آنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے عہدے کے لیے عوام کے درمیان ایک بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے، اگرچہ اپوزیشن اتحاد، "آزادی اور تبدیلی"، جس نے فوج کے ساتھ فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اس کا کہنا ہے کہ اس نے انتخاب کے معیار اور طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے، جب کہ اس نے ابھی تک اس عہدے کے لیے "ناموں" کو نامزد نہیں کیا ہے۔ دریں اثناء امید ہے کہ اتحاد جلد ہی وزیر اعظم اور خود مختاری کونسل کے سربراہ کے لیے اپنا امیدوار نامزد کرنے کے لیے کام کرے گا، جبکہ سیاسی سطح پر کئی ناموں پر غور کیا جا رہا ہے، جن میں نمایاں نام سابق وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کا ہے۔
سیاسی عمل کے ترجمان خالد عمر یوسف نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کرنے والی سول جماعتوں نے وزیر اعظم اور محدود خودمختار سطح کے عہدوں پر فائز افراد کے انتخاب کے معیار اور طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے، اور انہوں نے اسے "اس عمل کی بروقت تکمیل کے لیے بنیاد رکھنے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔" (...)

جمعرات - یکم رمضان 1444 ہجری - 23 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16186]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]