چند روز میں امریکہ میں اگلے سیاسی مرحلے کے پیرامیٹرز کا تعین ہو جائے گا، جو کہ ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب تمام نظریں نیویارک پر مرکوز ہیں اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مستقبل کے بارے میں ابہام کے ختم ہونے کے انتظار میں ملک میں "تباہ کن نتائج" کی وارننگ دی جا رہی ہے۔
امریکی تاریخ میں پہلی بار ریپبلکنز نے کسی سابق صدر کے خلاف مجرمانہ الزامات کے اثرات کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجائی اور ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا کہ اس قسم کے اقدام سے "ہمارا ملک تباہ ہو جائے گا۔" ٹرمپ کے وکیل جو ٹاکوبینا نے خبردار کیا ہے کہ اگر سابق صدر پر کسی جرم کے ارتکاب کی فرد جرم عائد کی گئی تو "ایک جامع جنگ" ہو گی۔
ان بیانات اور ٹرمپ کے اپنے حامیوں سے مظاہرے کرنے کے مطالبے کی روشنی میں، نیویارک پولیس نے اپنے 36 ہزار جوانوں کو چوکس رہنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ جب کہ واشنگٹن میں کیپیٹل پولیس نے عمارت کے گرد رکاوٹیں کھڑی کر دیں ہیں اور اس کی تیاری میں مزید جوانوں کو متحرک کیا ہے۔ تاہم، سابق صدر نے اب تک اپنا ایجنڈا تبدیل نہیں کیا، کیونکہ وہ ابھی بھی ہفتہ کے روز اپنی انتخابی مہم کے حوالے سے ٹیکساس جا رہے ہیں، جس سے الزامات کی روشنی میں متوقع اقدامات کے بارے میں بڑے اشارے ملتے ہیں۔ (...)
جمعرات - یکم رمضان 1444 ہجری - 23 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16186]