جیوری، نشانات، اور حمایت... ٹرمپ پر الزام کے بعد کی صورتحال کے اشارے

نیویارک میں متوقع "تباہ کن نتائج" پر انتباہ کا جائزہ

سابق امریکی صدر کے حامی منگل کے روز کیلیفورنیا میں مظاہرہ کر رہے ہیں (رائٹرز)
سابق امریکی صدر کے حامی منگل کے روز کیلیفورنیا میں مظاہرہ کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

جیوری، نشانات، اور حمایت... ٹرمپ پر الزام کے بعد کی صورتحال کے اشارے

سابق امریکی صدر کے حامی منگل کے روز کیلیفورنیا میں مظاہرہ کر رہے ہیں (رائٹرز)
سابق امریکی صدر کے حامی منگل کے روز کیلیفورنیا میں مظاہرہ کر رہے ہیں (رائٹرز)

چند روز میں امریکہ میں اگلے سیاسی مرحلے کے پیرامیٹرز کا تعین ہو جائے گا، جو کہ ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب تمام نظریں نیویارک پر مرکوز ہیں اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مستقبل کے بارے میں ابہام کے ختم ہونے کے انتظار میں ملک میں "تباہ کن نتائج" کی وارننگ دی جا رہی ہے۔
امریکی تاریخ میں پہلی بار ریپبلکنز نے کسی سابق صدر کے خلاف مجرمانہ الزامات کے اثرات کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجائی اور ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا کہ اس قسم کے اقدام سے "ہمارا ملک تباہ ہو جائے گا۔" ٹرمپ کے وکیل جو ٹاکوبینا نے خبردار کیا ہے کہ اگر سابق صدر پر کسی جرم کے ارتکاب کی فرد جرم عائد کی گئی تو "ایک جامع جنگ" ہو گی۔
ان بیانات اور ٹرمپ کے اپنے حامیوں سے مظاہرے کرنے کے مطالبے کی روشنی میں، نیویارک پولیس نے اپنے 36 ہزار جوانوں کو چوکس رہنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔  جب کہ واشنگٹن میں کیپیٹل پولیس نے عمارت کے گرد رکاوٹیں کھڑی کر دیں ہیں اور اس کی تیاری میں مزید جوانوں کو متحرک کیا ہے۔ تاہم، سابق صدر نے اب تک اپنا ایجنڈا تبدیل نہیں کیا، کیونکہ وہ ابھی بھی ہفتہ کے روز اپنی انتخابی مہم کے حوالے سے ٹیکساس جا رہے ہیں، جس سے الزامات کی روشنی میں متوقع اقدامات کے بارے میں بڑے اشارے ملتے ہیں۔ (...)

جمعرات - یکم رمضان 1444 ہجری - 23 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16186]
 



امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
TT

امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔

سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]