"چیٹ جی پی ٹی"... تعلیم اور تحقیق کا مخالف اور دوست

اس کے استعمال میں توازن کا مطالبہ اور منفی پہلوؤں سے خبردار

"چیٹ جی پی ٹی" انسانی دماغ کے قریب ترین مصنوعی ذہانت کا ماڈل (ایڈوب اسٹاک)
"چیٹ جی پی ٹی" انسانی دماغ کے قریب ترین مصنوعی ذہانت کا ماڈل (ایڈوب اسٹاک)
TT

"چیٹ جی پی ٹی"... تعلیم اور تحقیق کا مخالف اور دوست

"چیٹ جی پی ٹی" انسانی دماغ کے قریب ترین مصنوعی ذہانت کا ماڈل (ایڈوب اسٹاک)
"چیٹ جی پی ٹی" انسانی دماغ کے قریب ترین مصنوعی ذہانت کا ماڈل (ایڈوب اسٹاک)

"چیٹ جی پی ٹی" پروگرام ابھی تک اپنے صارفین کو ہر شعبے میں الجھا رہا ہے۔ جہاں "دوست (GPT)" کا درست معلومات تک پہنچے پر طالب علموں اور محقیقین کی طرف سے تعریف کی جاتی ہے وہیں اساتذہ اور آڈیٹرز کو صدمہ پہنچاتا ہے جب انہیں علم ہوتا ہے کہ ان کے طلباء نے اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے "نئے مخالف" کا سہارا لیا ہے، چنانچہ دونوں فریق اپنے موقف کی وجہ سے اب بھی اس کے بارے میں الجھن کا شکار ہیں۔
مصنوعی ذہانت کی کمپنی "اوپن اے آئی" کی طرف سے تیار کردہ، "چیٹ جی پی ٹی"ایپلی کیشن انٹرنیٹ اور دیگر ذرائع پر دستیاب معلومات کا وسیع تر استعمال کر سکتی ہے، جس میں انسانوں کے درمیان مکالمے اور بات چیت سمیت، نیم انسانی مواد تیار کرنے کے لیے، "الگورتھمز" کے ذریعے ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے انسانی دماغ کی طرح کام کرتی ہے۔
پروگرام کے ذریعہ فراہم کردہ متن روایتی معنوں میں "ادبی چوری" نہیں ہے، کیونکہ اس نے "پچھلے کام کی نقل نہیں کی"، جس کا مطلب ہے کہ چوری کا پتہ لگانے والے پروگراموں کا اسے پکڑنا مشکل امر ہے۔ (...)

جمعہ - 2 رمضان 1444ہجری - 24 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16187]

 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]