"چیٹ جی پی ٹی"... تعلیم اور تحقیق کا مخالف اور دوست

اس کے استعمال میں توازن کا مطالبہ اور منفی پہلوؤں سے خبردار

"چیٹ جی پی ٹی" انسانی دماغ کے قریب ترین مصنوعی ذہانت کا ماڈل (ایڈوب اسٹاک)
"چیٹ جی پی ٹی" انسانی دماغ کے قریب ترین مصنوعی ذہانت کا ماڈل (ایڈوب اسٹاک)
TT

"چیٹ جی پی ٹی"... تعلیم اور تحقیق کا مخالف اور دوست

"چیٹ جی پی ٹی" انسانی دماغ کے قریب ترین مصنوعی ذہانت کا ماڈل (ایڈوب اسٹاک)
"چیٹ جی پی ٹی" انسانی دماغ کے قریب ترین مصنوعی ذہانت کا ماڈل (ایڈوب اسٹاک)

"چیٹ جی پی ٹی" پروگرام ابھی تک اپنے صارفین کو ہر شعبے میں الجھا رہا ہے۔ جہاں "دوست (GPT)" کا درست معلومات تک پہنچے پر طالب علموں اور محقیقین کی طرف سے تعریف کی جاتی ہے وہیں اساتذہ اور آڈیٹرز کو صدمہ پہنچاتا ہے جب انہیں علم ہوتا ہے کہ ان کے طلباء نے اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے "نئے مخالف" کا سہارا لیا ہے، چنانچہ دونوں فریق اپنے موقف کی وجہ سے اب بھی اس کے بارے میں الجھن کا شکار ہیں۔
مصنوعی ذہانت کی کمپنی "اوپن اے آئی" کی طرف سے تیار کردہ، "چیٹ جی پی ٹی"ایپلی کیشن انٹرنیٹ اور دیگر ذرائع پر دستیاب معلومات کا وسیع تر استعمال کر سکتی ہے، جس میں انسانوں کے درمیان مکالمے اور بات چیت سمیت، نیم انسانی مواد تیار کرنے کے لیے، "الگورتھمز" کے ذریعے ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے انسانی دماغ کی طرح کام کرتی ہے۔
پروگرام کے ذریعہ فراہم کردہ متن روایتی معنوں میں "ادبی چوری" نہیں ہے، کیونکہ اس نے "پچھلے کام کی نقل نہیں کی"، جس کا مطلب ہے کہ چوری کا پتہ لگانے والے پروگراموں کا اسے پکڑنا مشکل امر ہے۔ (...)

جمعہ - 2 رمضان 1444ہجری - 24 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16187]

 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]