"الصدر تحریک" کے رہنما نئے قوانین پرجاگ رہے ہیں

علاقائی تصفیہ جو بغداد اور اربیل کو قریب لایا

مقتدیٰ الصدر (اے ایف پی)
مقتدیٰ الصدر (اے ایف پی)
TT

"الصدر تحریک" کے رہنما نئے قوانین پرجاگ رہے ہیں

مقتدیٰ الصدر (اے ایف پی)
مقتدیٰ الصدر (اے ایف پی)

مقتدیٰ الصدر کی جانب سے "اہم معاملات" کے منتظر رہنے کی مبہم اپیل پر ان کے مخالفین کی طرح ان کے حامی بھی سوچ بچار میں مصروف تھے، جب کہ سیاسی گفتگو سے 5 ماہ کے روزے کو توڑتے ہوئے تحریک کے عہدیداروں کو ماہ رمضان کے دوران عراق سے باہر نہ جانے کی اپیل کی گئی۔
ایسا لگتا ہے کہ عراق میں سیاسی مساوات کے لیے نئے قوانین پر دستخط الصدر کے لیے ایک "بیداری" تھی، جو کہ بغداد اور اربیل کی حکومتوں کے درمیان صوبہ کردستان کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے معاہدے میں مضبوطی سے ظاہر ہوئی۔ جب کہ باخبر سیاسی ذرائع کے مطابق "کوآرڈینیشن فریم ورک نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تصفیہ کے ضمن میں اسے منظور کیا۔"
"کوآرڈینیشن فریم ورک" کے نمائندوں کا خیال ہے کہ بغداد-اربیل معاہدے نے "الصدر تحریک" کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک ابھرتے اتحاد کی بنیاد رکھی۔ (...)

جمعہ - 2 رمضان 1444ہجری - 24 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16187]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]