"الصدر تحریک" کے رہنما نئے قوانین پرجاگ رہے ہیں

علاقائی تصفیہ جو بغداد اور اربیل کو قریب لایا

مقتدیٰ الصدر (اے ایف پی)
مقتدیٰ الصدر (اے ایف پی)
TT

"الصدر تحریک" کے رہنما نئے قوانین پرجاگ رہے ہیں

مقتدیٰ الصدر (اے ایف پی)
مقتدیٰ الصدر (اے ایف پی)

مقتدیٰ الصدر کی جانب سے "اہم معاملات" کے منتظر رہنے کی مبہم اپیل پر ان کے مخالفین کی طرح ان کے حامی بھی سوچ بچار میں مصروف تھے، جب کہ سیاسی گفتگو سے 5 ماہ کے روزے کو توڑتے ہوئے تحریک کے عہدیداروں کو ماہ رمضان کے دوران عراق سے باہر نہ جانے کی اپیل کی گئی۔
ایسا لگتا ہے کہ عراق میں سیاسی مساوات کے لیے نئے قوانین پر دستخط الصدر کے لیے ایک "بیداری" تھی، جو کہ بغداد اور اربیل کی حکومتوں کے درمیان صوبہ کردستان کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے معاہدے میں مضبوطی سے ظاہر ہوئی۔ جب کہ باخبر سیاسی ذرائع کے مطابق "کوآرڈینیشن فریم ورک نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تصفیہ کے ضمن میں اسے منظور کیا۔"
"کوآرڈینیشن فریم ورک" کے نمائندوں کا خیال ہے کہ بغداد-اربیل معاہدے نے "الصدر تحریک" کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک ابھرتے اتحاد کی بنیاد رکھی۔ (...)

جمعہ - 2 رمضان 1444ہجری - 24 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16187]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]