"بین الاقوامی مالیاتی فنڈ" لبنان میں "خطرناک" صورتحال سے خبردار کر رہا ہے

موسم گرما کے اوقات کار نے بہت سے شعبوں کو الجھا دیا ہے

 ارنسٹو رامیریز ریگو بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
 ارنسٹو رامیریز ریگو بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
TT

"بین الاقوامی مالیاتی فنڈ" لبنان میں "خطرناک" صورتحال سے خبردار کر رہا ہے

 ارنسٹو رامیریز ریگو بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
 ارنسٹو رامیریز ریگو بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے تصدیق کی ہے کہ لبنان تیزی سے معاشی تباہی کی تناظر میں ایک "انتہائی خطرناک لمحے" سے گزر رہا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ فوری اصلاحات پر عمل درآمد میں ناکامی سے ملک "نہ ختم ہونے والے بحران" میں چلا جائے گا۔
یہ بیان لبنان میں فنڈ کے وفد کے سربراہ ارنسٹو رامیریز ریگو کی لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی سمیت متعدد ذمہ داروں سے ملاقاتوں کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا۔ ریگو  نے کہا: "ہمیں یقین ہے کہ لبنان ایک انتہائی خطرناک لمحے میں ہے... اور ایک دوراہے پر کھڑا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "موجودہ اعدادوشمار اور مطلوبہ اقدامات کرنے میں ناکامی" ملک کو "نہ ختم ہونے والے بحران" میں داخل کر دے گی۔
مطلوبہ اصلاحات کے نفاذ کے حوالے سے ریگو نے اشارہ کیا کہ "لبنانیوں نے محتاط پیش رفت کی ہے، لیکن بدقسمتی سے صورت حال کی پیچیدگی کے پیش نظر یہ پیش رفت بہت سست ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ "ملک ایک بڑے بحران میں ہے، اور جس چیز کی توقع کی جا رہی تھی وہ اصلاحات سے متعلق قانون سازی کے نفاذ اور منظوری کے لحاظ سے بہت زیادہ تھی۔" (...)

جمعہ - 2 رمضان 1444ہجری - 24 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16187]
 



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]