کیف اور لویو پر حملے کا روسی اشارہ

ماسکو مزید 4 لاکھ فوجی بھرتی کر رہا ہے... اور یوکرین جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے

مشرقی محاذ پر باخموت میں فائر لائن کے قریب یوکرین کا ایک لڑاکا یونٹ (اے ایف پی)
مشرقی محاذ پر باخموت میں فائر لائن کے قریب یوکرین کا ایک لڑاکا یونٹ (اے ایف پی)
TT

کیف اور لویو پر حملے کا روسی اشارہ

مشرقی محاذ پر باخموت میں فائر لائن کے قریب یوکرین کا ایک لڑاکا یونٹ (اے ایف پی)
مشرقی محاذ پر باخموت میں فائر لائن کے قریب یوکرین کا ایک لڑاکا یونٹ (اے ایف پی)

کل ماسکو نے کہا کہ یوکرین میں  ایک سال سے زیادہ عرصہ قبل شروع کیے گئے "خصوصی فوجی آپریشن" کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اسے یوکرین کے دارالحکومت کیف اور مغربی شہر لویو کی طرف گہرائی میں جانا پڑے گا۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اتحادی اور قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف نے کہا: گزشتہ ستمبر میں روس کے زیر قبضہ یوکرائنی علاقوں کے ارد گرد غیر فوجی راہداریوں کے ذریعے "ہمیں روسی فیڈریشن کے علاقے کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے"۔ انہوں نے مزید کہا: "ہمیں ہر اعتبار سے ان تمام غیر ملکیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کی ضرورت ہے جو وہاں موجود ہیں، اور ایک ایسے بفر زون کو قائم کرنے کی ضرورت ہے جس میں کسی بھی قسم کے درمیانے اور مختصر فاصلے کے، یعنی 70 سے 100 کلومیٹر کی رینج کے، ہتھیاروں کا استعمال ممنوع ہو اور یہ اسلحہ سے پاک علاقہ ہو۔" "ریا نووستی" ایجنسی کے مطابق، انہوں نے زور دیا کہ "اگر ضروری ہوا" تو روسی فوج "بیماری" کو ختم کرنے کے لیے کیف یا لویو تک پہنچ جائے گی۔ (...)

ہفتہ - 3 رمضان 1444 ہجری - 25 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16188]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]