سوڈانی "اپریل فول" سے ڈرتے ہیں

اور نئی حکومت کے قیام کے منتظر ہیں

14 مارچ کو سول حکمرانی کے مطالبے میں خرطوم کے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
14 مارچ کو سول حکمرانی کے مطالبے میں خرطوم کے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

سوڈانی "اپریل فول" سے ڈرتے ہیں

14 مارچ کو سول حکمرانی کے مطالبے میں خرطوم کے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
14 مارچ کو سول حکمرانی کے مطالبے میں خرطوم کے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)

سوڈانی عوام علاقائی و بین الاقوامی حمایت یافتہ "حتمی سیاسی معاہدے" پر دستخط کے لیے آئندہ اپریل کی پہلی تاریخ کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں، جب کہ یہ معاہدہ سوڈانی عوام اور فوج کے درمیان طے پائے گا۔ اور عوام اس معاہدے کو ملک میں طویل بحرانوں کے حل اور اسی مہینے کی گیارہ تاریخ کو ایک سول حکومت کے قیام میں داخل ہونے کا نقطہ آغاز سمجھتے ہیں، جس سے وہ ایک جمہوری سول نظام میں منتقل ہوں گے اور حکومتی باگ ڈور پر فوج کا کنٹرول ختم ہوگا۔
تاہم، بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ سوڈان کے طویل و پیچیدہ بحران اور ان کو حل کرنے کی متعدد ناکام کوششوں کی روشنی میں "یکم اپریل" کا متوقع معاہدہ "اپریل فول" میں بدل جائے گا۔ خاص طور پر چونکہ اس سیاسی معاہدے کو سابق حکومت کے اسلام پسند حامیوں کی مزاحمت کا سامنا ہے، جنہوں نے "ممکنہ حکومت کو پرامن طریقے سے یا طاقت کے ذریعے گرانے کی دھمکی دی ہے۔" (...)

ہفتہ - 3 رمضان 1444 ہجری - 25 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16188]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]