الجزائر اور فرانس نے "بوراوی کے فرار ہونے کے بحران" کو طے کر لیا

پیرس نے نیا سفیر تعینات کردیا...اور الجزائر کا سفیر "جلد ہی" پیرس واپس آجائے گا

الجزائر کے صدر گزشتہ اگست میں الجزائر میں اپنے فرانسیسی ہم منصب کا خیرمقدم کرتے ہوئے (الجزائر کی صدارت)
الجزائر کے صدر گزشتہ اگست میں الجزائر میں اپنے فرانسیسی ہم منصب کا خیرمقدم کرتے ہوئے (الجزائر کی صدارت)
TT

الجزائر اور فرانس نے "بوراوی کے فرار ہونے کے بحران" کو طے کر لیا

الجزائر کے صدر گزشتہ اگست میں الجزائر میں اپنے فرانسیسی ہم منصب کا خیرمقدم کرتے ہوئے (الجزائر کی صدارت)
الجزائر کے صدر گزشتہ اگست میں الجزائر میں اپنے فرانسیسی ہم منصب کا خیرمقدم کرتے ہوئے (الجزائر کی صدارت)

کل الجزائر کے ایوان صدر نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ صدر عبدالمجید تبون نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کے ساتھ کل ٹیلی فونک رابطے کے دوران الجزائر کی اپوزیشن رہنما امیرہ بوراوی کے فرار ہونے کے معاملے پر بات کی، اور ان دونوں کے رابطے نے "اس مسئلے کے بارے میں بہت سارے ابہام کو دور کیا، جن کے سبب دو طرفہ تعلقات میں دراڑ پیدا ہوئی تھی۔" اسی طرح الجزائر کے صدر نے فرانس میں اپنے ملک کے سفیر کی جلد واپسی کا بھی اعلان کیا جو کہ الجزائر کی جانب سے تیونس کے راستے بوراوی کے خفیہ انخلاء میں فرانس کے سفارتی عملے کے ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے اور پھر دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تنازعہ پیدا ہونے کے بعد ہے۔
الجزائر کی صدارت نے بتایا کہ تبون نے 6 فروری 2023 کو میکرون کے ساتھ "تیونس میں فرانسیسی قونصلر خدمات کے ذریعہ الجزائر-فرانس دوہری شہریت کے حامل شہری کے انخلاء اور ملک بدر کرنے کے طریقہ کار" پر تبادلہ خیال کیا۔ اور اشارہ کیا کہ انہوں نے "دونوں ممالک کی انتظامیہ کے درمیان رابطے کے ذرائع کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا، تاکہ ایسے معاملات دوبارہ نہ ہوں۔" (...)

ہفتہ - 3 رمضان 1444 ہجری - 25 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16188]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]