امریکیوں کی وارننگ... اور ایران شام میں فرنٹ لائن پر

ایران نے کہا کہ وہ اپنی ملیشیا کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا "فیصلہ کن" جواب دیں گے

"پینٹاگون" کے ترجمان جنرل پیٹرک رائڈر جمعہ کی شام اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
"پینٹاگون" کے ترجمان جنرل پیٹرک رائڈر جمعہ کی شام اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
TT

امریکیوں کی وارننگ... اور ایران شام میں فرنٹ لائن پر

"پینٹاگون" کے ترجمان جنرل پیٹرک رائڈر جمعہ کی شام اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
"پینٹاگون" کے ترجمان جنرل پیٹرک رائڈر جمعہ کی شام اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)

امریکی افواج اور ایرانی "پاسداران انقلاب" سے منسلک مسلح دھڑوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد گزشتہ روز مشرقی شام میں سکون رہا۔ تاہم، زمینی سطح پر یہ سکون امریکیوں کے خلاف ایرانی موقف میں بھرپور اضافے کے ساتھ تھا، کیونکہ تہران نے اپنی حکومت کی درخواست پر شام میں قائم اڈوں کو نشانہ بنانے کی صورت میں "فیصلہ کن" ردعمل سے خبردار کیا ہے۔
ایران مشرقی شام میں اپنی انٹیلی جنس سے منسلک ملیشیا اور امریکی افواج کے درمیان فرنٹ لائن میں داخل ہو گیا ہے اگرچہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کے روز کینیڈا کے شہر اوٹاوا کے دورے کے دوران کہا کہ "ریاست ہائے متحدہ امریکہ ایران کے ساتھ تنازعہ نہیں چاہتا، لیکن وہ اپنی عوام کے تحفظ کے لیے طاقت کا استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔"
یاد رہے کہ یہ ایرانی انتباہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات امریکی فضائی حملوں میں مشرقی شام میں ایرانی فوجی اڈوں اور اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنائے جانے کے نتیجے میں 19 جنگجوؤں کی ہلاکت کے اگلے روز جاری کیا گیا، جب کہ ہلاک شدگان میں سے زیادہ تر کا تعلق ایران نواز گروپوں سے تھا، جب کہ یہ امریکی فضائی حملے اس ڈرون حملہ کے جواب میں تھا جس میں ایک امریکی کنٹریکٹر مارا گیا تھا۔ جمعہ کی رات، ایران نواز جنگجوؤں نے پھر سے مشرقی شام میں ان اڈوں کو نشانہ بنایا جہاں امریکی افواج موجود ہیں۔ "شام میں انسانی حقوق کی رصد گاہ" کے مطابق مؤخر الذکر نے نئے فضائی حملے کرکے اس کا جواب دیا۔ (...)

اتوار - 4 رمضان 1444ہجری - 26 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16189]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]