کردستان کے تیل کی برآمد کے حوالے سے ترکی کے خلاف عراق کے حق میں بین الاقوامی فیصلہ

انقرہ نے جیہان بندرگاہ پر بغداد اور اربیل سے نکالے گئے تیل کو لوڈ کرنا بند کر دیا

ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )
ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )
TT

کردستان کے تیل کی برآمد کے حوالے سے ترکی کے خلاف عراق کے حق میں بین الاقوامی فیصلہ

ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )
ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )

عراقی تیل کے ایک اہلکار نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے ترکی کے خلاف طویل عرصے سے ثالثی کا مقدمہ جیتنے کے ایک دن بعد کل صوبہ کردستان اور ملک کے شمال میں کرکوک کی فیلڈز سے خام تیل کی برآمدات روک دی ہیں۔ عراقی تیل کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ترکی نے عراق کو مطلع کیا ہے کہ وہ ثالثی کے معاملے میں فیصلے کا احترام کرے گا۔
2014 کے ایک کیس میں، بغداد کا کہنا ہے کہ ترکی نے کردستان کی صوبائی حکومت کو ترکی کی بندرگاہ جیہان تک پائپ لائن کے ذریعے تیل برآمد کرنے کی اجازت دے کر مشترکہ معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ اور بغداد کردستان کی صوبائی حکومت کی برآمدات کو غیر قانونی سمجھتا ہے۔ عراقی تیل کے ایک سینئر اہلکار نے کہا: "بین الاقوامی تجارتی ثالثی عدالت نے جمعرات کے روز اپنے حتمی فیصلے سے عراق کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا، اور یہ فیصلہ عراق کے حق میں تھا۔" (...)

اتوار - 4 رمضان 1444ہجری - 26 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16189]
 



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]