کردستان کے تیل کی برآمد کے حوالے سے ترکی کے خلاف عراق کے حق میں بین الاقوامی فیصلہ

انقرہ نے جیہان بندرگاہ پر بغداد اور اربیل سے نکالے گئے تیل کو لوڈ کرنا بند کر دیا

ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )
ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )
TT

کردستان کے تیل کی برآمد کے حوالے سے ترکی کے خلاف عراق کے حق میں بین الاقوامی فیصلہ

ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )
ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )

عراقی تیل کے ایک اہلکار نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے ترکی کے خلاف طویل عرصے سے ثالثی کا مقدمہ جیتنے کے ایک دن بعد کل صوبہ کردستان اور ملک کے شمال میں کرکوک کی فیلڈز سے خام تیل کی برآمدات روک دی ہیں۔ عراقی تیل کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ترکی نے عراق کو مطلع کیا ہے کہ وہ ثالثی کے معاملے میں فیصلے کا احترام کرے گا۔
2014 کے ایک کیس میں، بغداد کا کہنا ہے کہ ترکی نے کردستان کی صوبائی حکومت کو ترکی کی بندرگاہ جیہان تک پائپ لائن کے ذریعے تیل برآمد کرنے کی اجازت دے کر مشترکہ معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ اور بغداد کردستان کی صوبائی حکومت کی برآمدات کو غیر قانونی سمجھتا ہے۔ عراقی تیل کے ایک سینئر اہلکار نے کہا: "بین الاقوامی تجارتی ثالثی عدالت نے جمعرات کے روز اپنے حتمی فیصلے سے عراق کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا، اور یہ فیصلہ عراق کے حق میں تھا۔" (...)

اتوار - 4 رمضان 1444ہجری - 26 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16189]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]