کردستان کے تیل کی برآمد کے حوالے سے ترکی کے خلاف عراق کے حق میں بین الاقوامی فیصلہ

انقرہ نے جیہان بندرگاہ پر بغداد اور اربیل سے نکالے گئے تیل کو لوڈ کرنا بند کر دیا

ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )
ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )
TT

کردستان کے تیل کی برآمد کے حوالے سے ترکی کے خلاف عراق کے حق میں بین الاقوامی فیصلہ

ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )
ایک عراقی تکنیکی مزدور شمالی عراق میں کرکوک کے مغرب میں، بائی حسن آئل فیلڈ میں تیل کی پائپ لائنوں کا معائنہ کر رہا ہے (ٖغیتی )

عراقی تیل کے ایک اہلکار نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے ترکی کے خلاف طویل عرصے سے ثالثی کا مقدمہ جیتنے کے ایک دن بعد کل صوبہ کردستان اور ملک کے شمال میں کرکوک کی فیلڈز سے خام تیل کی برآمدات روک دی ہیں۔ عراقی تیل کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ترکی نے عراق کو مطلع کیا ہے کہ وہ ثالثی کے معاملے میں فیصلے کا احترام کرے گا۔
2014 کے ایک کیس میں، بغداد کا کہنا ہے کہ ترکی نے کردستان کی صوبائی حکومت کو ترکی کی بندرگاہ جیہان تک پائپ لائن کے ذریعے تیل برآمد کرنے کی اجازت دے کر مشترکہ معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ اور بغداد کردستان کی صوبائی حکومت کی برآمدات کو غیر قانونی سمجھتا ہے۔ عراقی تیل کے ایک سینئر اہلکار نے کہا: "بین الاقوامی تجارتی ثالثی عدالت نے جمعرات کے روز اپنے حتمی فیصلے سے عراق کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا، اور یہ فیصلہ عراق کے حق میں تھا۔" (...)

اتوار - 4 رمضان 1444ہجری - 26 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16189]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]