آج لبنان "دو اوقات" کے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جب عیسائی اکثریت نے ماہ رمضان کے بعد تک موسم گرما کی ٹائمنگ کو موخر کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف بغاوت کی، اور یہ صورتحال سیاسی کشیدگی کے درمیان ہے، جو اب فرقہ وارانہ صورت اختیار کر چکی ہے۔ اس تنازعے کے سبب حکومتی اجزاء کے درمیان تعلقات کی نزاکت ظاہر ہوئی اور وزیر اعظم نجیب میقاتی کو اپنا ایک حکومتی اجلاس منسوخ کرنا پڑا جو آج کے لیے مقرر تھا۔
یہ تنازعہ ایک فرقہ وارانہ تقسیم کی شکل اختیار کر گیا جب عیسائی سیاسی قوتوں کے عہدیداروں نے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اپنی آواز بلند کی۔ اسی طرح کئی لبنانی علاقوں میں آڈیو کلپس اور بیانات بھی گردش کر رہے ہیں جس میں رمضان کے بعد تک ڈے لائٹ سیونگ ٹائم میں منتقلی کو ملتوی کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے عالمی وقت پر کاربند رہنے پر زور دیا گیا ہے۔
"لبنانی کتائب" پارٹی کے جنرل سیکرٹریٹ نے مرکزی ایوان کے تمام کارکنوں سے کہا کہ وہ "منظور شدہ عالمی وقت کے مطابق کام پر آنے کا عزم کریں، اور لبنانی حکومت کے سربراہ کی طرف سے جاری کردہ ڈے لائٹ سیونگ ٹائم کو اپنانے کے التوا پر عمل نہ کریں۔ جنرل سیکرٹریٹ نے ایک بیان میں کہا، "تمام پارٹی اجلاس موسم گرما کے (ڈے لائٹ سیونگ) نئے وقت کے مطابق مخصوص تاریخوں پر ہوں گے۔" (...)
اتوار - 4 رمضان 1444ہجری - 26 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16189]