پوٹن کی "ایٹمی دھمکی" پر بین الاقوامی مذمت

ماسکو کا روسی شہر پر یوکرین کے ڈرون حملے میں 3 افراد کے زخمی ہونے کا اعلان

گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے علاقے باخموت میں جلتی ہوئی عمارتوں کا ایک فضائی منظر (اے پی)
گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے علاقے باخموت میں جلتی ہوئی عمارتوں کا ایک فضائی منظر (اے پی)
TT

پوٹن کی "ایٹمی دھمکی" پر بین الاقوامی مذمت

گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے علاقے باخموت میں جلتی ہوئی عمارتوں کا ایک فضائی منظر (اے پی)
گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے علاقے باخموت میں جلتی ہوئی عمارتوں کا ایک فضائی منظر (اے پی)

ہفتے کے روز روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ملک کے بیلاروس کی سرزمین پر "ٹیکٹیکل" ایٹمی میزائل نصب کرنے کے ارادے کے اعلان پر کل متعدد ممالک اور تنظیموں نے مذمت کی۔
کیف نے کہا کہ وہ "کریملن کی جوہری بلیک میلنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے" لندن، بیجنگ، واشنگٹن اور پیرس کی جانب سے اس پر "موثر اقدامات کا انتظار کر رہا ہے۔" کیف نے کہا کہ وہ "اس مقصد کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک استثنائی اجلاس" بلانے کا مطالبہ کرتا ہے، اسی طرح جی 7 اور یورپی یونین سے بیلاروس پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتا ہے کہ اگر اس نے روسی جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کو قبول کیا تو اسے "سنگین نتائج" کی دھمکی دی جائے۔
جرمن حکومت نے اسے ماسکو کی طرف سے "ایٹمی دھمکی کی نئی کوشش" قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی، جب کہ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) نے روس کی ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں "خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ" گفتگو کی وجہ سے اس پر تنقید کی۔ (...)

پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]