اسرائیل میں مظاہرین نے "تعطل زدہ ہفتے" کا اعلان کیا ہے جو بدھ کے روز ختم ہوگا، جس میں لاکھوں مظاہرین کے ساتھ مغربی القدس میں کنیسٹ (پارلیمنٹ) کے صدر دفتر کا محاصرہ بھی کیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج کے موجودہ اور سابق جنرلز اور دیگر سکیورٹی اداروں نے جاری احتجاج میں اپنی مداخلت ختم کرتے ہوئے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقاتیں کرنا شروع کر دی ہیں، اور خبردار کیا کہ ان کے عدلیہ کے خلاف بغاوت کے منصوبے پر عمل درآمد جاری رکھنے اور بڑے پیمانے پر قوانین بنانے سے فوج کی طاقت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے ایک ٹیلیویژن خطاب کیا جس میں انہوں نے پارٹیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون سازی کے عمل کو اگلے ماہ یہودیوں کی عید فصیح اور دیگر تعطیلات کے بعد تک روک دیں تاکہ عدالتی اصلاحات پر بات چیت کی جا سکے۔ دریں اثنا، انہوں نے عدالتی نظام میں تبدیلیوں کے لیے اپنی حمایت پر زور دیتے ہوئے مظاہروں کو فوری طور پر روکنے کا بھی مطالبہ کیا۔ (...)
پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]