اسرائیل "ایک ہفتے کے لیے مفلوج" اور نیتن یاہو وزیر دفاع کو تبدیل کر رہے ہیں

اسرائیلی پولیس ہفتے کے روز تل ابیب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کا استعمال کر رہی ہے (اے پی)
اسرائیلی پولیس ہفتے کے روز تل ابیب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کا استعمال کر رہی ہے (اے پی)
TT

اسرائیل "ایک ہفتے کے لیے مفلوج" اور نیتن یاہو وزیر دفاع کو تبدیل کر رہے ہیں

اسرائیلی پولیس ہفتے کے روز تل ابیب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کا استعمال کر رہی ہے (اے پی)
اسرائیلی پولیس ہفتے کے روز تل ابیب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کا استعمال کر رہی ہے (اے پی)

اسرائیل میں مظاہرین نے "تعطل زدہ ہفتے" کا اعلان کیا ہے جو بدھ کے روز ختم ہوگا، جس میں لاکھوں مظاہرین کے ساتھ مغربی القدس میں کنیسٹ (پارلیمنٹ) کے صدر دفتر کا محاصرہ بھی کیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج کے موجودہ اور سابق جنرلز اور دیگر سکیورٹی اداروں نے جاری احتجاج میں اپنی مداخلت ختم کرتے ہوئے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقاتیں کرنا شروع کر دی ہیں، اور خبردار کیا کہ ان کے عدلیہ کے خلاف بغاوت کے منصوبے پر عمل درآمد جاری رکھنے اور بڑے پیمانے پر قوانین بنانے سے فوج کی طاقت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے ایک ٹیلیویژن خطاب کیا جس میں انہوں نے پارٹیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون سازی کے عمل کو اگلے ماہ یہودیوں کی عید فصیح اور دیگر تعطیلات کے بعد تک روک دیں تاکہ عدالتی اصلاحات پر بات چیت کی جا سکے۔ دریں اثنا، انہوں نے عدالتی نظام میں تبدیلیوں کے لیے اپنی حمایت پر زور دیتے ہوئے مظاہروں کو فوری طور پر روکنے کا بھی مطالبہ کیا۔ (...)

پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]