اسرائیل "ایک ہفتے کے لیے مفلوج" اور نیتن یاہو وزیر دفاع کو تبدیل کر رہے ہیں

اسرائیلی پولیس ہفتے کے روز تل ابیب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کا استعمال کر رہی ہے (اے پی)
اسرائیلی پولیس ہفتے کے روز تل ابیب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کا استعمال کر رہی ہے (اے پی)
TT

اسرائیل "ایک ہفتے کے لیے مفلوج" اور نیتن یاہو وزیر دفاع کو تبدیل کر رہے ہیں

اسرائیلی پولیس ہفتے کے روز تل ابیب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کا استعمال کر رہی ہے (اے پی)
اسرائیلی پولیس ہفتے کے روز تل ابیب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کا استعمال کر رہی ہے (اے پی)

اسرائیل میں مظاہرین نے "تعطل زدہ ہفتے" کا اعلان کیا ہے جو بدھ کے روز ختم ہوگا، جس میں لاکھوں مظاہرین کے ساتھ مغربی القدس میں کنیسٹ (پارلیمنٹ) کے صدر دفتر کا محاصرہ بھی کیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج کے موجودہ اور سابق جنرلز اور دیگر سکیورٹی اداروں نے جاری احتجاج میں اپنی مداخلت ختم کرتے ہوئے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقاتیں کرنا شروع کر دی ہیں، اور خبردار کیا کہ ان کے عدلیہ کے خلاف بغاوت کے منصوبے پر عمل درآمد جاری رکھنے اور بڑے پیمانے پر قوانین بنانے سے فوج کی طاقت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے ایک ٹیلیویژن خطاب کیا جس میں انہوں نے پارٹیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون سازی کے عمل کو اگلے ماہ یہودیوں کی عید فصیح اور دیگر تعطیلات کے بعد تک روک دیں تاکہ عدالتی اصلاحات پر بات چیت کی جا سکے۔ دریں اثنا، انہوں نے عدالتی نظام میں تبدیلیوں کے لیے اپنی حمایت پر زور دیتے ہوئے مظاہروں کو فوری طور پر روکنے کا بھی مطالبہ کیا۔ (...)

پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]
 



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]