البرہان کا سوڈانی فوج سے آمریت کی حمایت بند کرنے کا مطالبہ

عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
TT

البرہان کا سوڈانی فوج سے آمریت کی حمایت بند کرنے کا مطالبہ

عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)

سوڈان میں خود مختاری کونسل کے سربراہ اور فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان نے اپنی افواج سے مطالبہ کیا کہ وہ "آمرانہ حکومتوں کی حمایت بند کریں، جیسا کہ انہوں نے حالیہ دہائیوں میں کیا ہے۔" البرہان نے کہا کہ، "آپ کی مسلح افواج اپنی تاریخ میں مختلف تجربات سے گزری ہیں، اور کئی مواقع پر انہوں نے آمرانہ حکومتوں کی حمایت کی، ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ بند ہو جائے۔"
البرہان نے یہ مطالبہ "فوجی اور سیکورٹی اصلاحات" کانفرنس کے افتتاحی موقع پر اپنے خطاب کے دوران کیا، جو کہ 5 دسمبر کو فوج اور عام شہریوں کے درمیان طے پانے والے "فریم ورک معاہدے" میں ایک بنیادی شق کے طور پر درج ہے، جس کے تحت سیاسی عمل کے ذریعے اقتدار عام شہریوں کی منتقل کیا جائے گا اور فوج واپس اپنی بیرکوں میں چلی جائے گی۔
البرہان نے یقین دہانی کی کہ مسلح افواج "فریم ورک معاہدے" اور جمہوری منتقلی کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم رکھتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سیکورٹی اور فوجی اصلاحات ایک پیچیدہ عمل ہے جسے آسانی سے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، اور اسے سیاسی میدانوں میں شامل کیے بغیر پیشہ ورانہ مسلح افواج کی تیاری کے لیے صحیح بنیاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ (...)

پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]