البرہان کا سوڈانی فوج سے آمریت کی حمایت بند کرنے کا مطالبہ

عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
TT

البرہان کا سوڈانی فوج سے آمریت کی حمایت بند کرنے کا مطالبہ

عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)

سوڈان میں خود مختاری کونسل کے سربراہ اور فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان نے اپنی افواج سے مطالبہ کیا کہ وہ "آمرانہ حکومتوں کی حمایت بند کریں، جیسا کہ انہوں نے حالیہ دہائیوں میں کیا ہے۔" البرہان نے کہا کہ، "آپ کی مسلح افواج اپنی تاریخ میں مختلف تجربات سے گزری ہیں، اور کئی مواقع پر انہوں نے آمرانہ حکومتوں کی حمایت کی، ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ بند ہو جائے۔"
البرہان نے یہ مطالبہ "فوجی اور سیکورٹی اصلاحات" کانفرنس کے افتتاحی موقع پر اپنے خطاب کے دوران کیا، جو کہ 5 دسمبر کو فوج اور عام شہریوں کے درمیان طے پانے والے "فریم ورک معاہدے" میں ایک بنیادی شق کے طور پر درج ہے، جس کے تحت سیاسی عمل کے ذریعے اقتدار عام شہریوں کی منتقل کیا جائے گا اور فوج واپس اپنی بیرکوں میں چلی جائے گی۔
البرہان نے یقین دہانی کی کہ مسلح افواج "فریم ورک معاہدے" اور جمہوری منتقلی کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم رکھتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سیکورٹی اور فوجی اصلاحات ایک پیچیدہ عمل ہے جسے آسانی سے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، اور اسے سیاسی میدانوں میں شامل کیے بغیر پیشہ ورانہ مسلح افواج کی تیاری کے لیے صحیح بنیاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ (...)

پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]