البرہان کا سوڈانی فوج سے آمریت کی حمایت بند کرنے کا مطالبہ

عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
TT

البرہان کا سوڈانی فوج سے آمریت کی حمایت بند کرنے کا مطالبہ

عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)
عبدالفتاح البرہان (اے ایف پی)

سوڈان میں خود مختاری کونسل کے سربراہ اور فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان نے اپنی افواج سے مطالبہ کیا کہ وہ "آمرانہ حکومتوں کی حمایت بند کریں، جیسا کہ انہوں نے حالیہ دہائیوں میں کیا ہے۔" البرہان نے کہا کہ، "آپ کی مسلح افواج اپنی تاریخ میں مختلف تجربات سے گزری ہیں، اور کئی مواقع پر انہوں نے آمرانہ حکومتوں کی حمایت کی، ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ بند ہو جائے۔"
البرہان نے یہ مطالبہ "فوجی اور سیکورٹی اصلاحات" کانفرنس کے افتتاحی موقع پر اپنے خطاب کے دوران کیا، جو کہ 5 دسمبر کو فوج اور عام شہریوں کے درمیان طے پانے والے "فریم ورک معاہدے" میں ایک بنیادی شق کے طور پر درج ہے، جس کے تحت سیاسی عمل کے ذریعے اقتدار عام شہریوں کی منتقل کیا جائے گا اور فوج واپس اپنی بیرکوں میں چلی جائے گی۔
البرہان نے یقین دہانی کی کہ مسلح افواج "فریم ورک معاہدے" اور جمہوری منتقلی کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم رکھتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سیکورٹی اور فوجی اصلاحات ایک پیچیدہ عمل ہے جسے آسانی سے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، اور اسے سیاسی میدانوں میں شامل کیے بغیر پیشہ ورانہ مسلح افواج کی تیاری کے لیے صحیح بنیاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ (...)

پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]