سعودی عرب 19 مئی کو "عرب سربراہی اجلاس" کی میزبانی کر رہا ہے

اجلاس کے انعقاد سے قبل 5 روز تک تیاری کے اجلاس ہوں گے

سعودی عرب 19 مئی کو "عرب سربراہی اجلاس" کی میزبانی کر رہا ہے
TT

سعودی عرب 19 مئی کو "عرب سربراہی اجلاس" کی میزبانی کر رہا ہے

سعودی عرب 19 مئی کو "عرب سربراہی اجلاس" کی میزبانی کر رہا ہے

عرب لیگ کے جنرل سیکرٹریٹ نے مملکت سعودی عرب میں بتیسویں عرب سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لیے 19 مئی کی تاریخ مخصوص ہونے کا اعلان کیا، جو کہ عرب لیگ اور ریاض کے مابین تاریخ کے تعین پر مشاورت اور مملکت کی جانب سے اس سربراہی اجلاس کی میزبانی کے خیرمقدم کے بعد ہے۔
عرب لیگ کے امور کے امور کے نگران کے سیکرٹری جنرل سفیر حسام زکی نے کہا کہ "اس سربراہی اجلاس سے پہلے اس کی راہ پموار کرنے کے لیے سینئر عہدیداروں اور وزراء کی سطح پر 5 روز تک تیاری کے متعدد اجلاس ہوں گے۔"
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے رواں ماہ کے وسط میں اپنے لبنان کے دورے کے دوران صحافیوں کو بیانات دیتے ہوئے یہ تجویز دی تھی کہ سعودی عرب میں ہونے والی عرب سربراہی کانفرنس کا مرکزی موضوع "معاشی ہوگا، جس میں ضرورت مند عرب علاقوں کی مدد کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے گا۔" (...)

پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]