اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے عدلیہ کے خلاف بغاوت اور اسے کمزور کرنے سے متعلق قانون سازی کے عمل کو آئندہ پارلیمانی اجلاس تک معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ اپوزیشن کے ساتھ ایک متفقہ لائحہ عمل پر بات چیت کی جا سکے، جس کا مطلب ہے کہ اسرائیل اگلے نوٹس تک ترامیم کی سرنگ میں بھٹک رہا ہے۔
نیتن یاہو نے عروج کے وقت میں ٹیلیویژن پر خطاب کے دوران مزید کہا کہ، "قوم میں تقسیم کو روکنے کی خواہش کے تحت، وسیع اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے میں نے دوسری اور تیسری شق کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"
یاد رہے کہ نیتن یاہو سڑکوں پر بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد یہ گفتگو کر رہے تھے، جب کہ یہ مظاہرے اسرائیل کے سب سے بڑے مظاہرے شمار ہوتے ہیں جس میں عام ہڑتال کے ذریعے کل ملک کو مفلوج کر دیا گیا۔ لیکن وہ اپنے حلیف، قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن غفیر کی مخالفت کی وجہ سے اس فیصلے کا اعلان کرنے میں ہچکچا رہے تھے، جنہوں نے حکومتی اتحاد سے دستبرداری کی دھمکی دی تھی۔ (...)
منگل - 6 رمضان 1444 ہجری - 28 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16191]