عراقی پارلیمنٹ نے نیا انتخابی قانون منظور کر لیا

ہاتھا پائی کے دوران اعتراض کرنے والوں کو ہال سے نکال دیا گیا

عراقی پارلیمنٹ کی ستمبر 2018 کی آرکائیو تصویر (اے پی)
عراقی پارلیمنٹ کی ستمبر 2018 کی آرکائیو تصویر (اے پی)
TT

عراقی پارلیمنٹ نے نیا انتخابی قانون منظور کر لیا

عراقی پارلیمنٹ کی ستمبر 2018 کی آرکائیو تصویر (اے پی)
عراقی پارلیمنٹ کی ستمبر 2018 کی آرکائیو تصویر (اے پی)

عراقی پارلیمنٹ پر غلبہ پانے والے "ریاستی انتظامیہ" اتحاد اور تقریباً 80 آزاد اراکین پارلیمنٹ، چھوٹے بلاکس اور پارلیمنٹ سے باہر اتحادی سیاسی قوتوں، جن میں "الصدر تحریک" سرفہرست ہے، کے درمیان کئی ہفتوں کی کشمکش کے بعد کل صبح اتحاد ایک ہی معاہدے کے تحت ایوان نمائندگان اور گورنریٹ کی سطح پر انتخابات کے قانون کو منظور کرانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔
"ریاستی انتظامی" اتحاد، شیعہ "کوآرڈینیشن فریم ورک"، سنی "قیادت" اور دو کرد پارٹیوں "اتحاد" اور "جمہوری" پر مشتمل ہے۔
پارلیمنٹ کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق، "2018 کے ایوان نمائندگان، گورنریٹوں اور ضلعی کونسلوں کے انتخابات کے قانون نمبر (12) میں ترمیم کے مسودے پر ووٹنگ میں 218 اراکین نے شرکت کی۔" جس کا مطلب ہے کہ اعتراض کرنے والے نمائندے اجلاس میں مقررہ تعداد حاصل کرنے میں ناکام رہے جب کہ وہ اس اجلاس سے پہلے اس پر کافی بات کر چکے تھے۔ (...)

منگل - 6 رمضان 1444 ہجری - 28 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16191]
 



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]