عراقی پارلیمنٹ نے نیا انتخابی قانون منظور کر لیا

ہاتھا پائی کے دوران اعتراض کرنے والوں کو ہال سے نکال دیا گیا

عراقی پارلیمنٹ کی ستمبر 2018 کی آرکائیو تصویر (اے پی)
عراقی پارلیمنٹ کی ستمبر 2018 کی آرکائیو تصویر (اے پی)
TT

عراقی پارلیمنٹ نے نیا انتخابی قانون منظور کر لیا

عراقی پارلیمنٹ کی ستمبر 2018 کی آرکائیو تصویر (اے پی)
عراقی پارلیمنٹ کی ستمبر 2018 کی آرکائیو تصویر (اے پی)

عراقی پارلیمنٹ پر غلبہ پانے والے "ریاستی انتظامیہ" اتحاد اور تقریباً 80 آزاد اراکین پارلیمنٹ، چھوٹے بلاکس اور پارلیمنٹ سے باہر اتحادی سیاسی قوتوں، جن میں "الصدر تحریک" سرفہرست ہے، کے درمیان کئی ہفتوں کی کشمکش کے بعد کل صبح اتحاد ایک ہی معاہدے کے تحت ایوان نمائندگان اور گورنریٹ کی سطح پر انتخابات کے قانون کو منظور کرانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔
"ریاستی انتظامی" اتحاد، شیعہ "کوآرڈینیشن فریم ورک"، سنی "قیادت" اور دو کرد پارٹیوں "اتحاد" اور "جمہوری" پر مشتمل ہے۔
پارلیمنٹ کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق، "2018 کے ایوان نمائندگان، گورنریٹوں اور ضلعی کونسلوں کے انتخابات کے قانون نمبر (12) میں ترمیم کے مسودے پر ووٹنگ میں 218 اراکین نے شرکت کی۔" جس کا مطلب ہے کہ اعتراض کرنے والے نمائندے اجلاس میں مقررہ تعداد حاصل کرنے میں ناکام رہے جب کہ وہ اس اجلاس سے پہلے اس پر کافی بات کر چکے تھے۔ (...)

منگل - 6 رمضان 1444 ہجری - 28 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16191]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]