کل پیر کے روز کریملن نے روس کی طرف سے صدر ولادیمیر پوٹن کا ہمسایہ ملک بیلاروس کی سرزمین پر جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے بارے میں اعلان کردہ منصوبوں پر عمل کرنے کی تصدیق کی۔
روس کے صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ مغربی تنقید "بیلاروس کی سرزمین پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے منصوبوں کو متاثر نہیں کر سکتی۔" انہوں نے مزید کہا کہ "مغربی ردعمل روس کے منصوبوں پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ صدر پوٹن نے "ہفتے کے روز اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے سب کچھ واضح کر دیا تھا... اس میں اضافہ کرنے کے لیے مزید کچھ نہیں ہے۔"
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں ایک فورم کے دوران مزید کہا کہ ان کا ملک روسی سرزمین اور ماسکو میں ضم شدہ یوکرینی علاقوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کرنے پر "مضبوط ردعمل" کے لیے تیار ہے اور زور دیا کہ وہ نئے خطرات سے نمٹنے کے لیے "کافی صلاحیتیں" رکھتا ہے۔ (...)
منگل - 6 رمضان 1444 ہجری - 28 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16191]