ماسکو جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی پر مصر ہے

اسے نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والے کو جواب دینے کے عزم کا اظہار

لاوروف کل ماسکو میں "گورباچوف فاؤنڈیشن" کے ٹرسٹیز کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ای پی اے)
لاوروف کل ماسکو میں "گورباچوف فاؤنڈیشن" کے ٹرسٹیز کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ای پی اے)
TT

ماسکو جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی پر مصر ہے

لاوروف کل ماسکو میں "گورباچوف فاؤنڈیشن" کے ٹرسٹیز کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ای پی اے)
لاوروف کل ماسکو میں "گورباچوف فاؤنڈیشن" کے ٹرسٹیز کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ای پی اے)

کل پیر کے روز کریملن نے روس کی طرف سے صدر ولادیمیر پوٹن کا ہمسایہ ملک بیلاروس کی سرزمین پر جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے بارے میں اعلان کردہ منصوبوں پر عمل کرنے کی تصدیق کی۔
روس کے صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ مغربی تنقید "بیلاروس کی سرزمین پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے منصوبوں کو متاثر نہیں کر سکتی۔" انہوں نے مزید کہا کہ "مغربی ردعمل روس کے منصوبوں پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ صدر پوٹن نے "ہفتے کے روز اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے سب کچھ واضح کر دیا تھا... اس میں اضافہ کرنے کے لیے مزید کچھ نہیں ہے۔"
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں ایک فورم کے دوران مزید کہا کہ ان کا ملک روسی سرزمین اور ماسکو میں ضم شدہ یوکرینی علاقوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کرنے پر "مضبوط ردعمل" کے لیے تیار ہے اور زور دیا کہ وہ نئے خطرات سے نمٹنے کے لیے "کافی صلاحیتیں" رکھتا ہے۔ (...)

منگل - 6 رمضان 1444 ہجری - 28 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16191]
 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]