سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور

محمد بن سلمان اور شی نے فون پر ریاض اور تہران کے درمیان بیجنگ اقدام پر تبادلہ خیال کیا

سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور
TT

سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور

سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور

سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور چینی صدر شی جن پنگ نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران ریاض اور بیجنگ کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری اور مشترکہ تعاون کی کوششوں کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔  سعودی ولی عہد نے مملکت اور ایران کے درمیان اچھے ہمسائیگی تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی حمایت کرنے کے چینی اقدام پر اپنے ملک کی طرف سے ستائش کی اور چینی صدر نے خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو فروغ دینے میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی۔
چین کے سینٹرل ٹیلی ویژن نے کہا کہ صدر شی نے سعودی ولی عہد کے ساتھ فون پر بات چیت کی، جس میں ریاض اور تہران کے درمیان بات چیت کو جاری رکھنے کی حمایت سمیت متعدد امور پر وسیع پیمانے پر زیر غور آئے۔ یاد رہے کہ صدر شی نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔ (...)

بدھ - 7 رمضان 1444 ہجری - 29 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16192]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]