سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور

محمد بن سلمان اور شی نے فون پر ریاض اور تہران کے درمیان بیجنگ اقدام پر تبادلہ خیال کیا

سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور
TT

سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور

سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور

سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور چینی صدر شی جن پنگ نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران ریاض اور بیجنگ کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری اور مشترکہ تعاون کی کوششوں کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔  سعودی ولی عہد نے مملکت اور ایران کے درمیان اچھے ہمسائیگی تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی حمایت کرنے کے چینی اقدام پر اپنے ملک کی طرف سے ستائش کی اور چینی صدر نے خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو فروغ دینے میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی۔
چین کے سینٹرل ٹیلی ویژن نے کہا کہ صدر شی نے سعودی ولی عہد کے ساتھ فون پر بات چیت کی، جس میں ریاض اور تہران کے درمیان بات چیت کو جاری رکھنے کی حمایت سمیت متعدد امور پر وسیع پیمانے پر زیر غور آئے۔ یاد رہے کہ صدر شی نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔ (...)

بدھ - 7 رمضان 1444 ہجری - 29 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16192]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]