سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور

محمد بن سلمان اور شی نے فون پر ریاض اور تہران کے درمیان بیجنگ اقدام پر تبادلہ خیال کیا

سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور
TT

سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور

سعودی-چینی مذاکرات میں اسٹریٹجک شراکت داری پر زور

سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور چینی صدر شی جن پنگ نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران ریاض اور بیجنگ کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری اور مشترکہ تعاون کی کوششوں کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔  سعودی ولی عہد نے مملکت اور ایران کے درمیان اچھے ہمسائیگی تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی حمایت کرنے کے چینی اقدام پر اپنے ملک کی طرف سے ستائش کی اور چینی صدر نے خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو فروغ دینے میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی۔
چین کے سینٹرل ٹیلی ویژن نے کہا کہ صدر شی نے سعودی ولی عہد کے ساتھ فون پر بات چیت کی، جس میں ریاض اور تہران کے درمیان بات چیت کو جاری رکھنے کی حمایت سمیت متعدد امور پر وسیع پیمانے پر زیر غور آئے۔ یاد رہے کہ صدر شی نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔ (...)

بدھ - 7 رمضان 1444 ہجری - 29 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16192]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]