لبنانی اراکین پارلیمنٹ کا "فرقہ واریت اور مقدسات توہین" کے الزامات کا تبادلہ

سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)
سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)
TT

لبنانی اراکین پارلیمنٹ کا "فرقہ واریت اور مقدسات توہین" کے الزامات کا تبادلہ

سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)
سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)

"لبنانی کتائب" پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ سامی جمیل اور پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری کے سیاسی معاون سابق رکن پرلیمنٹ اور وزیر علی حسن خلیل کے درمیان ہونے والے تصادم کے سبب کل لبنانی پارلیمنٹ میں مشترکہ کمیٹیوں کے اجلاس کے دوران شدید بحث ہوئی جو "مقدسات کی توہین" تک پہنچ گئی۔
قبل اس کے کہ یہ بحث ملک میں ایک نئے بحران کی شکل اختیار کر جاتی، اسپیکر بری نے بعد میں رکن پارلیمنٹ جمیل کو فون کیا، تاکہ جو کچھ ہوا اس کے اثرات کو دور کیا جا سکے، جس کے بعد رکن پارلیمنٹ علی حسن خلیل کی جانب سے بھی معافی کا مطالبہ کیا گیا۔
اطلاعات نشاندہی کرتی ہیں کہ بحث کی وجہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق تھی کہ کیسے اس کی مالی اعانت کی جائے، علاوہ ازیں خالی صدارتی اسامی کی صورتحال میں قانون سازی کے اجلاس منعقد کرنے کی مخالفت تھی۔ جبکہ یہ بحث فرقہ وارانہ بیان بازی کی صورت اختیار کر گئی، اور معلومات کے مطابق، اراکین کی چیخیں اور آوازیں ہال کے باہر تک سنی گئیں۔ (...)

بدھ - 7 رمضان 1444 ہجری - 29 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16192]

 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]