لبنانی اراکین پارلیمنٹ کا "فرقہ واریت اور مقدسات توہین" کے الزامات کا تبادلہ

سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)
سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)
TT

لبنانی اراکین پارلیمنٹ کا "فرقہ واریت اور مقدسات توہین" کے الزامات کا تبادلہ

سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)
سیشن کے بعد جمیل اپنے ساتھیوں میشال معوض (دائیں) اور سلیم الصایغ کے وسط میں (لبنانی پارلیمانی ویب سائٹ)

"لبنانی کتائب" پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ سامی جمیل اور پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری کے سیاسی معاون سابق رکن پرلیمنٹ اور وزیر علی حسن خلیل کے درمیان ہونے والے تصادم کے سبب کل لبنانی پارلیمنٹ میں مشترکہ کمیٹیوں کے اجلاس کے دوران شدید بحث ہوئی جو "مقدسات کی توہین" تک پہنچ گئی۔
قبل اس کے کہ یہ بحث ملک میں ایک نئے بحران کی شکل اختیار کر جاتی، اسپیکر بری نے بعد میں رکن پارلیمنٹ جمیل کو فون کیا، تاکہ جو کچھ ہوا اس کے اثرات کو دور کیا جا سکے، جس کے بعد رکن پارلیمنٹ علی حسن خلیل کی جانب سے بھی معافی کا مطالبہ کیا گیا۔
اطلاعات نشاندہی کرتی ہیں کہ بحث کی وجہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق تھی کہ کیسے اس کی مالی اعانت کی جائے، علاوہ ازیں خالی صدارتی اسامی کی صورتحال میں قانون سازی کے اجلاس منعقد کرنے کی مخالفت تھی۔ جبکہ یہ بحث فرقہ وارانہ بیان بازی کی صورت اختیار کر گئی، اور معلومات کے مطابق، اراکین کی چیخیں اور آوازیں ہال کے باہر تک سنی گئیں۔ (...)

بدھ - 7 رمضان 1444 ہجری - 29 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16192]

 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]