صومالی فوج جب کہ دہشت گردی کے خلاف "دوسرے مرحلے" کا آغاز کرنے کی تیاری کر رہی تھی اسی اثنا میں امریکی فوجی پہلی بار شدت پسند تحریک "الشباب" کا مقابلہ کرنے کے لیے موغادیشو کی افواج میں شامل ہو گئے ہیں۔ صومالیہ کے ایک حکومتی ذمہ دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ " الشباب" کے مضبوط ٹھکانوں کے خلاف آئندہ حملے کی نگرانی کے لیے امریکی اسپیشل فورسز کے ارکان دارالحکومت موغادیشو سے تقریباً 300 کلومیٹر دور وسطی صومالیہ کے صوبے ہیران کے علاقے محاس پہنچے ہیں۔
صومالی میڈیا کے مطابق امریکی فوجی اہلکار اور افسران علاقے میں پہنچے جہاں ان کا استقبال محاس کے گورنر مومن حالان نے کیا۔ میڈیا نے مقامی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی اہلکاروں کا یہ دورہ "الشباب" تحریک کے خلاف آئندہ فوجی آپریشن کے دوسرے مرحلے کے فریم ورک کے ضمن میں ہے۔
دوسری طرف، انتہا پسند "الشباب" تحریک نے مصدر کی وضاحت کیے بغیر دعویٰ کیا کہ اسے ایتھوپیا کی افواج کو صومالیہ واپس بھیجنے کے امریکی منصوبے کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات موصول ہوئی ہیں۔ (...)
بدھ - 7 رمضان 1444 ہجری - 29 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16192]