امریکی فوجی صومالیہ میں "الشباب" کے خلاف لڑ رہے ہیں

صومالی میڈیا کی طرف سے شائع کی گئی ایک تصویر جس میں امریکی فوجیوں کی ملک میں آمد کو دکھایا گیا ہے
صومالی میڈیا کی طرف سے شائع کی گئی ایک تصویر جس میں امریکی فوجیوں کی ملک میں آمد کو دکھایا گیا ہے
TT

امریکی فوجی صومالیہ میں "الشباب" کے خلاف لڑ رہے ہیں

صومالی میڈیا کی طرف سے شائع کی گئی ایک تصویر جس میں امریکی فوجیوں کی ملک میں آمد کو دکھایا گیا ہے
صومالی میڈیا کی طرف سے شائع کی گئی ایک تصویر جس میں امریکی فوجیوں کی ملک میں آمد کو دکھایا گیا ہے

صومالی فوج جب کہ دہشت گردی کے خلاف "دوسرے مرحلے" کا آغاز کرنے کی تیاری کر رہی تھی اسی اثنا میں امریکی فوجی پہلی بار شدت پسند تحریک "الشباب" کا مقابلہ کرنے کے لیے موغادیشو کی افواج میں شامل ہو گئے ہیں۔ صومالیہ کے ایک حکومتی ذمہ دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ " الشباب" کے مضبوط ٹھکانوں کے خلاف آئندہ حملے کی نگرانی کے لیے امریکی اسپیشل فورسز کے ارکان دارالحکومت موغادیشو سے تقریباً 300 کلومیٹر دور وسطی صومالیہ کے صوبے ہیران کے علاقے محاس پہنچے ہیں۔
صومالی میڈیا کے مطابق امریکی فوجی اہلکار اور افسران علاقے میں پہنچے جہاں ان کا استقبال محاس کے گورنر مومن حالان نے کیا۔ میڈیا نے مقامی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی اہلکاروں کا یہ دورہ "الشباب" تحریک کے خلاف آئندہ فوجی آپریشن کے دوسرے مرحلے کے فریم ورک کے ضمن میں ہے۔
دوسری طرف، انتہا پسند "الشباب" تحریک نے مصدر کی وضاحت کیے بغیر دعویٰ کیا کہ اسے ایتھوپیا کی افواج کو صومالیہ واپس بھیجنے کے امریکی منصوبے کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات موصول ہوئی ہیں۔ (...)

بدھ - 7 رمضان 1444 ہجری - 29 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16192]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]