بیلاروس کو "روسی جوہری ہتھیار" دے دیئے گئے... بغیر کنٹرول کیز کے

کیف کا باخموت میں "دشمن کو تھکا دینے" پر انحصار... اور مغرب سے ٹینکوں کی پہلی کھیپ حاصل کر رہا ہے

زیلنسکی کل روس کے ساتھ سرحد کے قریب یوکرین کے علاقے سومی میں ایک خندق کے اندر (رائٹرز)
زیلنسکی کل روس کے ساتھ سرحد کے قریب یوکرین کے علاقے سومی میں ایک خندق کے اندر (رائٹرز)
TT

بیلاروس کو "روسی جوہری ہتھیار" دے دیئے گئے... بغیر کنٹرول کیز کے

زیلنسکی کل روس کے ساتھ سرحد کے قریب یوکرین کے علاقے سومی میں ایک خندق کے اندر (رائٹرز)
زیلنسکی کل روس کے ساتھ سرحد کے قریب یوکرین کے علاقے سومی میں ایک خندق کے اندر (رائٹرز)

کل بیلاروس نے اعلان کیا کہ وہ مغربی "دباؤ" کے جواب میں اپنی سرزمین پر روسی "ٹیکٹیکل" جوہری ہتھیار نصب کرے گا، اور نشاندہی کی کہ اسے ان کے ساتھ کنٹرول کیز نہیں دی گئیں۔
بیلاروس کی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ منسک کو "امریکہ، برطانیہ اور ان کے اتحادیوں کی طرف سے... ڈھائی سال سے غیر معمولی دباؤ کا سامنا ہے۔" بیان میں بیلاروس کے اندرونی معاملات میں براہ راست اور فاش مداخلت کی مذمت کی گئی۔ مزید کہا کہ سوویت یونین میں روس کے سابق اتحادیوں پر عائد اقتصادی اور سیاسی پابندیاں، اس کے رکن اور ہمسایہ ملک بیلاروس کی سرزمین پر نیٹو کی "فوجی صلاحیت کو مضبوط بنانے" کے ساتھ ہیں۔
وزارت کے مطابق ایسے حالات میں بیلاروس خود کو "جوابی اقدامات کرنے پر مجبور" پاتا ہے، اسی کے ساتھ اس نے زور دیا کہ منسک ان ہتھیاروں کو کنٹرول نہیں کرے گا چنانچہ ان ہتھیاروں کی تنصیب "جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے آرٹیکل 1 اور 2 سے متصادم نہیں ہے۔" (...)

بدھ - 7 رمضان 1444 ہجری - 29 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16192]
 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]