جرمنی برطانوی بادشاہ کے لیے پہلا غیر ملکی دورہ

برلن اسے "بریگزٹ" کے بعد ایک "اہم یورپی اقدام" شمار کرتا ہے

برطانیہ کے بادشاہ اور جرمنی کے صدر کل برلن میں برینڈن برگ گیٹ کے سامنے استقبالیہ کے دوران گارڈ آف آنر کا جائزہ لے رہے ہیں (رائٹرز)
برطانیہ کے بادشاہ اور جرمنی کے صدر کل برلن میں برینڈن برگ گیٹ کے سامنے استقبالیہ کے دوران گارڈ آف آنر کا جائزہ لے رہے ہیں (رائٹرز)
TT

جرمنی برطانوی بادشاہ کے لیے پہلا غیر ملکی دورہ

برطانیہ کے بادشاہ اور جرمنی کے صدر کل برلن میں برینڈن برگ گیٹ کے سامنے استقبالیہ کے دوران گارڈ آف آنر کا جائزہ لے رہے ہیں (رائٹرز)
برطانیہ کے بادشاہ اور جرمنی کے صدر کل برلن میں برینڈن برگ گیٹ کے سامنے استقبالیہ کے دوران گارڈ آف آنر کا جائزہ لے رہے ہیں (رائٹرز)

بادشاہ چارلس سوم نے برطانوی تخت پر بیٹھنے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی سرکاری دورہ کے دوران کل بدھ کے روز اپنی اہلیہ کیملا کے ہمراہ برلن روانہ ہوئے۔ جبکہ جرمن صدر نے برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج (بریگزٹ) کے بعد اسے ایک "اہم یورپی اقدام" قرار دیا ہے۔
برلن کے بین الاقوامی ایئرپورٹ سے پرواز پھرنے اور ملٹری ایریا کے گیراج میں اترنےکے بعد جب وہ جہاز سے باہر آئے تو جہاز کی سیڑھیوں کے نیچے سرخ قالین بچھایا گیا تھا، بادشاہ اور ان کی اہلیہ کا جرمن چیف آف پروٹوکول اور جرمنی میں برطانوی سفیر کی جانب سے ان کا استقبال کیے جانے کے بعد وہ وسطی برلن کے برینڈن برگ گیٹ کی طرف روانہ ہوئے، جہاں جرمن صدر فرانک والٹر سٹین میئر اور ان کی اہلیہ نے ان کا خیرمقدم کیا۔ بادشاہ کے دورے کے موقع پر مشہور انٹر ڈین لنڈن ایونیو کو برطانوی پرچم سے سجایا گیا، جب کہ وہ سرکاری دورے پر آنے والے پہلے مہمان ہیں، جن کا مشہور یادگار، جو تین دہائیوں کے دوران شہر کی تقسیم کی علامت سمجھی جاتی تھی، پر فوجی اعزاز کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ (...)

جمعرات - 8 رمضان 1444 ہجری - 30 مارچ 2023 عیسوی شمارہ نمبر [16193]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]