ایران یمن جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے

لاوروف اور عبداللہیان کل ماسکو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (رائٹرز)
لاوروف اور عبداللہیان کل ماسکو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (رائٹرز)
TT

ایران یمن جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے

لاوروف اور عبداللہیان کل ماسکو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (رائٹرز)
لاوروف اور عبداللہیان کل ماسکو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (رائٹرز)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کو "صحیح سمت میں ایک قدم" قرار دیتے ہوئے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے میں ایران کی دلچسپی پر زور دیا۔
عبداللہیان نے ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے میں کچھ وقت درکار ہے، کیونکہ ابھی مسائل موجود ہیں، لیکن یہ مذاکرات کی پیش رفت میں رکاوٹ نہیں سمجھے جاتے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تہران "یمن کے بحران سے متعلق جاری مذاکرات کا خیرمقدم کرتا ہے۔"
عبداللہیان نے "قیام امن" کے لیے کسی بھی کوشش کو آگے بڑھانے کی اہمیت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے زور دیا کہ وہ جلد ہی اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کریں گے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کو تیز کیا جا سکے۔ (...)

جمعرات - 8 رمضان 1444 ہجری - 30 مارچ 2023 عیسوی شمارہ نمبر [16193]
 



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]