ایران کے منجمد فنڈز کے بارے میں ایک غیر نتیجہ خیز بین الاقوامی حکم

"ہیگ" نے "دائرہ اختیار نہ ہونے" کی تہران کی درخواست مسترد کر دی اور کیس کو کھلا رکھا

امریکی (دائیں) اور ایرانی وفود کے ارکان کل ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے ججوں کے سامنے کھڑے ہیں (اے پی)
امریکی (دائیں) اور ایرانی وفود کے ارکان کل ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے ججوں کے سامنے کھڑے ہیں (اے پی)
TT

ایران کے منجمد فنڈز کے بارے میں ایک غیر نتیجہ خیز بین الاقوامی حکم

امریکی (دائیں) اور ایرانی وفود کے ارکان کل ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے ججوں کے سامنے کھڑے ہیں (اے پی)
امریکی (دائیں) اور ایرانی وفود کے ارکان کل ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے ججوں کے سامنے کھڑے ہیں (اے پی)

گزشتہ روز عالمی عدالت انصاف کی طرف سے امریکہ میں ایران کے منجمد اثاثوں کے حوالے سے جاری کیا گیا فیصلہ غیر نتیجہ خیز رہا۔ جس میں انہوں نے تقریباً دو بلین ڈالرز جاری کرنے کی تہران کی درخواست کو مسترد کر دیا اور دوسری طرف یہ فیصلہ دیا کہ امریکہ نے ان اثاثوں کو منجمد کر کے غلطی کی ہے۔
دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف نے دیکھا کہ اس کے پاس ایران کے مرکزی بینک کے اثاثوں کو منجمد کرنے کے معاملے پر غور کرنے کا اختیار نہیں ہے، جس کی مالیت 1.75 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ تاہم، اس کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے ایران، اس کے شہریوں اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کر کے ان کے حقوق کی "خلاف ورزی" کی ہے، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے ذکر کیا ہے۔
اسی ضمن میں، "رائٹرز" نے رپورٹ کیا کہ ایران نے اس وقت جزوی فتح حاصل کی جب عدالت نے کیس کو کھلا رکھنے کا فیصلہ دیا اور امریکہ کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا، جس کی قیمت کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔ (...)

جمعہ - 9 رمضان 1444 ہجری - 31 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16194]
 



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]