گذشتہ روز ایران اور آذربائیجان کے درمیان لفظی جنگ اس وقت شدت اختیار کر گئی جب ایرانی وزارت خارجہ نے اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کے اس بیان کی مذمت کی، جو ان کے آذربائیجانی ہم منصب کے ساتھ تہران کے خلاف "متحدہ محاذ بنانے" پر اتفاق کے حوالے سے تھا۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن چینل "العالم" نے "وزارت خارجہ" کے ترجمان ناصر کنعانی کے حوالے سے کہا کہ تہران اسرائیل اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کے بیانات کو "ایران کے خلاف دونوں فریقوں کے تعاون کی ضمنی تصدیق" شمار کرتا ہے، اور باکو سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس معاملے پر "وضاحت" فراہم کرے۔ کنعانی نے مزید کہا کہ یہ بیانات آذربائیجان کی سرزمین کو "ایرانی قومی سلامتی کے خلاف میدان" میں تبدیل کرنے کے اسرائیلی ارادوں کا ثبوت ہیں۔ آذربائیجان نے ایرانی دھمکیوں کا فوری جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران آذربائیجان کو دھمکی دینے کے قابل نہیں رہے گا۔ آذربائیجان کی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، اس کا یہ بیان کنعانی کے بیانات کے جواب میں ہے جو "بے بنیاد ہیں... اور ایران - آذربائیجان تعلقات کو نقصان پہنچانے کی جانب ایک اور قدم کی نمائندگی کرتے ہیں۔"(...)
ہفتہ - 10 رمضان 1444 ہجری - 01 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16195]