باشاغا ماضی میں جو گزر گیا اس پر معافی مانگ رہے ہیں

روس لیبیا کے بحران کو سلامتی کونسل میں اٹھائے گا

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
TT

باشاغا ماضی میں جو گزر گیا اس پر معافی مانگ رہے ہیں

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ، فتحی باشاغا نے کہا کہ "جو لوگ یہ مانتے ہیں کہ انہوں نے ان کے حق میں غلطیاں کیں یا ان پر جارحیت کی، وہ اس پر معافی مانگتے ہیں کیونکہ انسان غلطیاں بھی کرتے ہیں اور درست بھی ہوتے ہیں۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کا ملک "صدر اور پارلیمنٹ کے انتخاب سے پہلے مستحکم نہیں ہو سکتا۔"
باشاغا، جن کی حکومت اپنے مرکزی شہر مصراتہ سے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے میں ناکام رہی، نے ریاست کی تعمیر کے لیے تمام فریقوں سے مفاہمتی خطاب کی اپیل کی اور بشارت دی کہ کہ ان کا ملک، جو طویل عرصے سے جنگوں، تنازعات، تقسیم اور مشرق اور مغرب میں دو حکومتوں کے وجود کے سبب نقصان اٹھا رہا ہے، "استحکام کے مرحلے کے قریب پہنچ گیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ لیبیا میں متحدہ حکومت کی کمی نے "20 لاکھ سے زائد شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہوئے انہیں غربت کی لکیر سے نیچے لے آئی ہے، چنانچہ سب کو ملک میں استحکام کی بحالی کے لیے کام کرنا چاہیے۔" ان کے خیال میں ان کی حکومت کا طرابلس میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران جو واقعات پیش آئے وہ "عدم فہم کی بنا پر ہوئے، جس کے نتیجہ میں افراتفری پھیل گئی،" اور یہ خاص طور پر مصراتہ میں اختلاف کا باعث بنا، جسے انہوں نے "لیبیا کے لیے اہم، اور لیبیا اس کے لیے اہم قرار دیا۔" (...)

ہفتہ - 10 رمضان 1444 ہجری - 01 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16195]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]