باشاغا ماضی میں جو گزر گیا اس پر معافی مانگ رہے ہیں

روس لیبیا کے بحران کو سلامتی کونسل میں اٹھائے گا

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
TT

باشاغا ماضی میں جو گزر گیا اس پر معافی مانگ رہے ہیں

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا (ان کا حکومتی صفحہ)

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ، فتحی باشاغا نے کہا کہ "جو لوگ یہ مانتے ہیں کہ انہوں نے ان کے حق میں غلطیاں کیں یا ان پر جارحیت کی، وہ اس پر معافی مانگتے ہیں کیونکہ انسان غلطیاں بھی کرتے ہیں اور درست بھی ہوتے ہیں۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کا ملک "صدر اور پارلیمنٹ کے انتخاب سے پہلے مستحکم نہیں ہو سکتا۔"
باشاغا، جن کی حکومت اپنے مرکزی شہر مصراتہ سے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے میں ناکام رہی، نے ریاست کی تعمیر کے لیے تمام فریقوں سے مفاہمتی خطاب کی اپیل کی اور بشارت دی کہ کہ ان کا ملک، جو طویل عرصے سے جنگوں، تنازعات، تقسیم اور مشرق اور مغرب میں دو حکومتوں کے وجود کے سبب نقصان اٹھا رہا ہے، "استحکام کے مرحلے کے قریب پہنچ گیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ لیبیا میں متحدہ حکومت کی کمی نے "20 لاکھ سے زائد شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہوئے انہیں غربت کی لکیر سے نیچے لے آئی ہے، چنانچہ سب کو ملک میں استحکام کی بحالی کے لیے کام کرنا چاہیے۔" ان کے خیال میں ان کی حکومت کا طرابلس میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران جو واقعات پیش آئے وہ "عدم فہم کی بنا پر ہوئے، جس کے نتیجہ میں افراتفری پھیل گئی،" اور یہ خاص طور پر مصراتہ میں اختلاف کا باعث بنا، جسے انہوں نے "لیبیا کے لیے اہم، اور لیبیا اس کے لیے اہم قرار دیا۔" (...)

ہفتہ - 10 رمضان 1444 ہجری - 01 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16195]
 



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]