شام میں مسلسل دوسرے روز ایرانی اہداف پر اسرائیلی حملے دیکھنے میں آئے، جس میں بظاہر ایک اہم افسر سمیت "پاسداران انقلاب" کے ارکان ہلاک ہوگئے ہیں، اور تہران نے اس تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کا "جواب" دے گا، جس سے دونوں فریقوں کے درمیان ممکنہ مزید کشیدگی کا اشارہ ملتا ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی "ارنا" نے "پاسداران انقلاب" کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے "شام میں پاسداران انقلاب کے فوجی مشیر" کے طور پر شمار کیے جانے والے ایک افسر میلاد حیدری کو جمعہ کی صبح دمشق کے دیہی علاقوں پر اسرائیلی حملے میں ہلاک کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ بیان میں زور دیا گیا ہے کہ اسرائیل کو "بلاشبہ اس جرم کا جواب ملے گا۔"
اسی ضمن میں "شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ" نے "صف اول کے رہنما" سمیت "پاسداران انقلاب" کے 5 اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع دی۔
یاد رہے کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے رواں ماہ شام میں کیا جانے والا چھٹا حملہ ہے، جب کہ عبرانی ریاست ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان نہیں کرتی بلکہ خاموشی کی پالیسی پر عمل پیرا رہتی ہے۔ اسرائیل برسوں سے شام پر حملے کر رہا ہے جسے وہ ایران سے منسلک اہداف پر حملہ قرار دیتا ہے۔ (...)
ہفتہ - 10 رمضان 1444 ہجری - 01 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16195]