امریکہ "موسم بہار کے حملوں" میں یوکرین کو امداد دے رہا ہے

کیف سلامتی کونسل کی روسی صدارت کو "عالمی برادری کے لیے دھچکا" قرار دے رہا ہے

کل کیف کے قریب ایک ہوائی اڈے پر یوکرینی فوج کے اینٹی ڈرون یونٹس کو مشین گنوں سے لیس "پک اپس" کے حوالے کرنے کی تقریب کی فوجی حفاظت کر رہے ہیں... اور روسی حملے میں تباہ ہونے والے "انٹونوف" کارگو طیارے کا ملبہ بھی دکھائی دے رہا ہے (اے ایف پی)
کل کیف کے قریب ایک ہوائی اڈے پر یوکرینی فوج کے اینٹی ڈرون یونٹس کو مشین گنوں سے لیس "پک اپس" کے حوالے کرنے کی تقریب کی فوجی حفاظت کر رہے ہیں... اور روسی حملے میں تباہ ہونے والے "انٹونوف" کارگو طیارے کا ملبہ بھی دکھائی دے رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ "موسم بہار کے حملوں" میں یوکرین کو امداد دے رہا ہے

کل کیف کے قریب ایک ہوائی اڈے پر یوکرینی فوج کے اینٹی ڈرون یونٹس کو مشین گنوں سے لیس "پک اپس" کے حوالے کرنے کی تقریب کی فوجی حفاظت کر رہے ہیں... اور روسی حملے میں تباہ ہونے والے "انٹونوف" کارگو طیارے کا ملبہ بھی دکھائی دے رہا ہے (اے ایف پی)
کل کیف کے قریب ایک ہوائی اڈے پر یوکرینی فوج کے اینٹی ڈرون یونٹس کو مشین گنوں سے لیس "پک اپس" کے حوالے کرنے کی تقریب کی فوجی حفاظت کر رہے ہیں... اور روسی حملے میں تباہ ہونے والے "انٹونوف" کارگو طیارے کا ملبہ بھی دکھائی دے رہا ہے (اے ایف پی)

امید ہے کہ کل واشنگٹن یوکرین کے لیے 2.6 بلین ڈالر مالیت کی امریکی فوجی امداد کے ایک نئے پیکیج کا اعلان کرے گا، جس میں فضائی نگرانی کے ریڈار، ٹینک شکن میزائل اور ایندھن کے ٹرک شامل ہیں، جن کے بارے میں اکثریت کا خیال ہے کہ یہ امداد موسم بہار کے اس حملے کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرے گی جس کی یوکرین روسی فوج کے خلاف تیار کر رہا ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تین امریکی ذمہ داروں نے بتایا کہ یہ بھی امید ہے کہ متوقع امدادی پیکج کی فہرست میں ٹینک کے گولہ بارود سمیت چھ قسم کے گولہ بارود شامل ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیکج اور امداد کی حتمی مالیت میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔ منصوبے کے مطابق فضائی گولہ باری اور پل سازی کا سامان جو یوکرین روسی ٹھکانوں پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے اور خراب ہونے والے بھاری سامان کی مدد کے لیے ریسکیو گاڑیاں بھی شامل ہے۔ جیسا کہ (ناسامس) فضائی دفاعی نظام کے لیے ٹینک اور اضافی میزائل جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کیف کو فراہم کیے گئے تھے۔ (...)

اتوار - 11 رمضان 1444 ہجری - 02 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16196]
 



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]